کتاب: صدارتی خطبات(رحمانی) - صفحہ 17
آج لوگ اہل حدیث کے متعلق طرح طرح کے الزامات واتہامات لگاتےہیں اور ان کے متعلق بدگمانیاں پیداکرتے ہیں:مثلاً انگریز کی پیداوار،اماموں کے منکر، گستاخ رسول،گستاخ اولیاء،لامذہب وغیرہ۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ باتیں ان کے مولویوں نے اپنی عوام کو اہل حدیث سے متنفر اور بدگمان کرنے کیلئے پھیلارکھی ہیں، انہیں معلوم ہے کہ اگر لوگوں نے اہل حدیث کی دعوت سن لی تو پھر وہ ہمارے نہیں رہیں گے۔ ’’صدارتی خطبات‘‘ ان تمام اتہامات اور الزامات اور مکروہ پروپیگنڈے کا مدلل اور مسکت جواب ہے،کیونکہ یہ اہل حدیث کے ایک ترجمان اور سربرآوردہ علمی شخصیت کے خطبات ہیں، جن میں اسلام کی حقانیت، اسلام میں قرآن وحدیث کی اساسیت، توحیدوسنت کی اہمیت وضرورت، اتباع رسول کے مقام ومرتبہ کا قرآن وحدیث کے دلائل سےانتہائی ٹھوس او ردوٹوک بیان ہے۔ ’’صدارتی خطبات‘‘کیاہے؟علم نافع کا ایک عظیم مرقع ہے۔مسلک اہل حدیث کا ایک مکمل تعارفہے۔آج دعوت وجہاد کے میدان میں افراط وتفریط،جذباتیت اور جہالت کے دور میں منہجِ مستقیم کا بیان ہے۔ توحید وسنت کی صحیح تفہیم اور اس کی دعوت ،شرک وبدعت کی توضیح اور اس کی مذمت اور اس سے اجتناب کی درمندانہ تلقین ہے۔ صراط مستقیم کی مکمل پہچان ہے۔ بلکہ دین اسلام کا مختصر اور جامع تعارف ہے۔نیز جماعت اہل حدیث میں موجود بعض عملی ومنہجی لغزشوں کی نشاندہی اور ان کی اصلاح کی دعوت ہے۔ احبابِ جماعت کا ایک عرصہ سے اصرار تھا کہ ان علمی،تربوی ومنہجی خطبات کو یکجا کرکے ایک کتاب کی صورت میں شائع کیاجائے، ان احباب کے مسلسل اصرار اور پھر ان