کتاب: صبر جمیل - صفحہ 27
متعلق کے اعتبار سے صبر کی اقسام
صبر کی اپنے متعلق کے اعتبار سے تین اقسام ہیں :
1 احکامات اور اطاعت پر صبر حتیٰ کہ انھیں ادا کر دے۔
2 ممنوعہ چیزوں اور مخالفت پر صبر حتیٰ کہ کسی کا ارتکاب نہ کرے۔
3 اللہ کے فیصلے اور تقدیر پر صبر حتیٰ کہ اس پر ناراضگی کا اظہار نہ کرے۔
شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی صبر کی یہی تین اقسام بیان کی ہیں۔ اس کلام کا تعلق روحانیت سے ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے بندے کے لیے دو طرح کے احکامات ہیں:
1۔دینی شرعی 2۔کونی قدری
دینی شرعی کا تعلق اس کے حکم سے ہے اور کونی قدری کا تعلق اس کی تخلیق سے۔
دینی شرعی مقصود کے اعتبار سے یہ دو قسم کی ہے:
1۔ مقصود اگر محبوب ہے تو اس کا کرنا یا تو واجب ہوگا یا پسندیدہ اور یہ صبر کے بغیر ممکن نہیں ہے۔
2۔ اگر ناپسندیدہ ہے تو اس کا کرنا یا تو حرام ہوگا یا مکروہ، اس کا تعلق بھی صبر سے ہے۔
کوني قدري:… وہ مشکلات اور مصائب جو انسان کی تقدیر میں لکھے گئے ہیں ان پر صبر کرنا اور ان پر راضی ہونا ضروری ہے۔ اور دین کی بنیاد ان تین قاعدوں پر ہے:
1۔حکم کی تعمیل کرنا 2۔ممنوعہ چیزوں کو چھوڑنا
3۔تقدیر پر صبر کرنا
جب تک انسان مکلف ہے، تو ان تین چیزوں پر عمل اس کے لیے ضروری ہے اور ان پر عمل صبر کے بغیر ممکن نہیں، جیسا کہ دانہ اپنی بالی کے بغیر نہیں رہ سکتا۔ اسی وجہ سے لقمان علیہ السلام