کتاب: صبر جمیل - صفحہ 24
کرنے والا ہے۔ کچھ کہتے ہیں جب موت کا وقت آئے گا تو پھر ہم توبہ کر لیں گے ، یہ لوگ اپنی عقلیں حق کے بجائے صرف بہانے بنانے پر لگاتے ہیں تاکہ اپنے من پسند کام کر سکیں، ان کی عقل شیطان کے ہاتھ میں ہوتی ہے، جیسے کوئی کافر کی قید میں ہو تو وہ اسے چاہے خنزیر کھلائے، اس سے شراب بنوائے یا صلیب اٹھوائے۔ فصل:… باریک نکتہ یہاں ایک بڑا باریک نکتہ ہے جسے سمجھنا انتہائی ضروری ہے، جب شیطان کے جال میں جکڑا ہوا شخص اس اللہ کے غلبے اور تسلط کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتا ہے جس نے اسے پیدا کیا، اسے عزت اور شرف و منزلت کی بلندیوں تک پہنچایا اور وہ اللہ کے غلبے کو اس کے سب سے بڑے دشمن کے ہاتھ میں دیتا ہے، پھر اللہ تعالیٰ اس پر شیطان کو مسلط کر دیتا ہے اور وہ اس سے جو چاہے کام لیتا ہے۔ یہ اسی طرح ہے جس طرح کوئی شخص خود کو اپنے بدترین دشمن کے ہاتھ میں دے دے اور وہ اسے سخت عذاب پہنچائے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: (فَإِذَا قَرَأْتَ الْقُرْآنَ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ إِنَّهُ لَيْسَ لَهُ سُلْطَانٌ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَلَىٰ رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ إِنَّمَا سُلْطَانُهُ عَلَى الَّذِينَ يَتَوَلَّوْنَهُ وَالَّذِينَ هُم بِهِ مُشْرِكُونَ) (النحل:98۔100) ’’پس جب تو قرآن پڑھے تو مردود شیطان سے اللہ کی پناہ طلب کر۔ بے شک حقیقت یہ ہے کہ اس کا ان لوگوں پر کوئی غلبہ نہیں جو ایمان لائے اور صرف اپنے رب پر بھروسا رکھتے ہیں۔ اس کا غلبہ تو صرف ان لوگوں پر ہے جو اس سے دوستی رکھتے ہیں اور جو اس کی وجہ سے شریک بنانے والے ہیں۔‘‘ تیسری حالت:… یہ کہ سخت مقابلہ ہو اور جنگ کبھی ادھر ہو اور کبھی ادھر، کبھی نیکیاں زیادہ ہوں اور کبھی برائیاں ۔ ان تینوں حالتوں میں قیامت کے دن نیکیاں اور برائیاں تولی جائیں گی، بعض جنت میں جائیں گے اور جہنم میں نہیں، بعض جہنم میں جائیں اور جنت میں نہیں، بعض پہلے جہنم میں جائیں گے پھر اس سے نکل کر جنت میں جائیں گے۔ لوگوں کی