کتاب: صبر جمیل - صفحہ 18
صبر کی نسبت اور خاصیت اگر حرام اور بدکاری کے ارتکاب سے بچنے پر صبر ہو تو اسے ’’عفت‘‘ کہتے ہیں اور اس کی ضد کو ’’زنا اور بدکاری‘‘ کہتے ہیں۔ اگر ایسی چیز کے اظہار سے صبر ہو جس کا ظاہر کرنا غلط ہوتا ہے تو اسے ’’راز دانی‘‘ کہتے ہیں اور اس کی مخالفت کو راز کا اظہار کرنا، تہمت، بے حیائی، گالی اور جھوٹ کہتے ہیں۔ ٭ اگر صبر فضول خرچی کے مقابلے میں ہو تو اسے ’’زہد‘‘ اور اس کی ضد کو ’’حرص‘‘ کہتے ہیں۔ ٭ اگر غصے کے اسباب کی موجودگی میں صبر کیا جائے تو اسے ’’حلم‘‘ (بردباری) اور اس کی ضد کو ’’تسرع‘‘ جلدبازی کہا جاتا ہے۔ ٭ اگر جلد بازی کے سبب کی موجودگی میں صبر کیا جائے تو اسے ’’وقار‘‘ کہتے ہیں اور اس کے متضاد کو ’’طیش‘‘ کہتے ہیں۔ ٭ اگر بھاگنے اور فرار ہونے کے اسباب کی موجودگی میں صبر کیا جائے تو اسے ’’شجاعت (بہادری) اور اس کی ضد کو ’’بزدلی‘‘ کہتے ہیں۔ ٭ اگر انتقام کے اسباب کی موجودگی میں صبر کیا جائے تو اسے ’’عفو و درگزر‘‘ کہتے ہیں اور اس کے متضاد کو انتقام اور ’’سزا‘‘ کہتے ہیں۔ ٭ اگر مال خرچ کرنے سے رک جانے کے اسباب کی موجودگی میں خرچ کیا جائے تو اسے ’’سخاوت‘‘ کہتے ہیں اور اس کی ضد کو ’’بخل اور کنجوسی‘‘ کہتے ہیں۔ ٭ اگر روزے کی حالت میں کھانے پینے کے اسباب کی موجودگی میں کھانے پینے سے صبر کرتا ہے تو اسے ’’صوم‘‘ (روزہ) کہتے ہیں۔