کتاب: سعادۃ الدارین ترجمہ تعلیقات سلفیہ برتفسیر جلالین - صفحہ 8
اس لیے عرصے سے یہ ضروت محسوس کی جارہی تھی کہ اس مقبول عام کتاب میں ان مقامات کی نشان دہی کرکے درست موقف کی وضاحت کر دی جائے تا کہ طلبہ کسی طرح کے فکری انتشار میں مبتلا نہ ہوں اور کتاب سے استفادہ کا سلسلہ جاری رہے۔الحمد للہ مکتبہ دار السلام(ریاض)کے ذمہ داروں نے اس اہم ضرورت کو محسوس کیا اور اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر اہل علم کے ہاتھوں میں تفسیر جلالین کا سلفی نسخہ پیش کردیا۔
اس نسخہ میں مولانا صفی الرحمن مبارکپوری علیہ الرحمۃ نے جہاں جہاں صفات کی تاویل تھی اس کی نشاندہی کرکے حاشیہ لگایا ہے اور درست موقف کی وضاحت فرمائی ہے،نیز جہاں جہاں اسرائیلی روایات ہیں ان پر بھی کلام کیا ہے۔
اس ایڈیشن کے مقدمہ میں مولانا لکھتے ہیں کہ ’’ دونوں مفسرین کی تفسیر کو جمال وکمال حاصل ہے،البتہ صفات والی آیات کی تفسیر میں انہوں نے اہل تاویل کا طریقہ اختیار کیا ہے اور ان آیتوں کے معانی کو بیان کرتے وقت سلف صالحین کے منہج کی خلاف ورزی کی ہے،اسی طرح بعض تاریخی،جغرافیائی اور کچھ دیگر امور کے بیان میں بھی ان سے تسامح ہوا ہے،اسی لئے مکتبہ دار السلام کے ذمہ داران نے ان مقامات کی نشاندہی کو مناسب سمجھا۔‘‘
اس کے علاوہ ایک کمیٹی نے مولانا کے زیر نگرانی پوری کتاب کا مراجعہ کیا ہے،جس میں مختلف نسخوں کو سامنے رکھ کر کتاب کی نص کی تصحیح کی ہے،مشکل الفاظ پر درست اعراب لگایاہے،اور مؤلفین کی سبقت قلم کی نشاندہی کی ہے،ساتھ ہی کتاب میں وارد احادیث کی تخریج بھی کی ہے۔(ملاحظہ ہو کتاب کا مقدمۃ الناشر،ص۵،۶)
اس عمل نے اس کتاب کی معتبریت میں اضافہ کر دیا ہے،تفسیر جلالین کی تدریس میں اس نسخہ سے ضرور استفادہ کرنا چاہئے،تفسیر جلالین کے ہر مدرس کے پاس یہ نسخہ موجود رہنا بے حد ضروری ہے۔
٭ زیر نظر ترجمہ کا محرک
چونکہ ہندوستان کے طول وعرض میں پھیلے ہوئے اسلامی مدارس اور ان کے