کتاب: سعادۃ الدارین ترجمہ تعلیقات سلفیہ برتفسیر جلالین - صفحہ 75
معجم البلدان میں ہے)اور ابن المنکدر سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مرسلا بھی مروی ہے،اسی طرح ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے محمد بن مسلم طائفی سے،اور ابن ابی حاتم اور ازرقی نے زہری سے روایت کیا ہے جیسا کہ صاحب کتاب(امام سیوطی)نے الدر المنثورمیں ذکر کیا ہے کہ ابراہیم علیہ السلام نے جب حرم کے بارے میں یہ دعا کی(ارزق اھلہ من الثمرات)تو اللہ تعالی نے فلسطین سے طائف کویہاں منتقل کردیا۔(تفسیر طبری : ۲۰۳۴)یہ آثار محل نظر ہیں۔ ﴿رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَیَّ۔۔﴾(۵۳۳ /۲۰۹-۲۱۰) وقریٔ(والِدي)مفردا،و(ولدي) ٭ یہ شاذقراء تیں ہیں اور یہ کل تین قراء تیں ہی جیسا کہ حاشیۃ الجمل میں ہے،یعنی ایک وَالِدِي،دوسرے وَلَدَيّ،تثنیہ کے ساتھ،جوکہ واو،لام اور دال کے فتحہ کے ساتھ ہے۔اور ایک قرا ء ت(وُلْدِيْ)واو کے ضمہ،لام کے سکون اور دال کے کسرہ کے ساتھ ہے،یہ ولد کی جمع ہے۔شارح(امام سیوطی)کا رسم الخط دونوں قراء توں کا احتمال رکھتا ہے(یعنی امام سیوطی نے آخری قراء ت بیان کرتے ہوئے(ولدي)کہا ہے،اس رسم الخط میں دونوں قراء توں کی گنجائش ہے،وَلَدَيّ اور وُلْدِي یہ تینوں شاذ قراء تیں ہیں) ﴿یَوْمَ تُبَدَّلُ الأَرْضُ غَیْرَ الأَرْضِ۔۔۔﴾ ھو یوم القیامۃ فیحشر الناس۔۔۔۔کما فی الحدیث الصحیحین ٭ بخاری(۶۵۲۱)مسلم(۲۷۹۰)(۵۳۵ /۲۱۰) وروی مسلم:سئل النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم۔۔۔قال:علی الصراط۔(۵۳۵ /۲۱۰) ٭ مسلم(۲۷۹۱) سورۃ الحجر