کتاب: سعادۃ الدارین ترجمہ تعلیقات سلفیہ برتفسیر جلالین - صفحہ 65
﴿یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ حَسْبُکَ اللّٰهُ۔۔۔۔﴾ وحسبک من اتبعک۔۔(۳۸۲ /۱۵۳) ٭ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ نے زاد المعاد(۱ /۳۵)میں اس توجیہ کو مسترد کردیا ہے اور دو درست توجیہیں ذکر کی ہیں،پہلی یہ کہ(مَن)کاعطف کاف مجرور پر ہے۔دوسری یہ کہ یہ واو واو’’مع‘‘ ہے جو محل پر عطف ہونے کی وجہ سے نصب کی حالت میں ہے،اور مطلب یہ کہ اللہ تعالی آپ کے لیے بھی کافی ہے اور آپ کے متبعین کے لیے بھی کافی ہے۔ سورۃ التوبۃ ٭ لم تکتب فیہا البسملۃ لأنہ صلی اللّٰه علیہ وسلم لم یأمر بذلک کما یؤخذ من حدیث رواہ الحاکم(۳۸۶ /۱۵۵) ٭ مستدرک حاکم(۳۲۷۲- ۲ /۳۳۰) ٭ وأخرج فی معناہ عن علي أن البسملۃ أمان وھی نزلت لرفع الأمن بالسیف(۳۸۶ /۱۵۵) ٭ مستدرک حاکم(۳۲۷۳،۲ /۳۳۰) ٭ وعن حذیفۃ إنکم تسمونہا سورۃ التوبۃ وھی سورۃ العذاب ٭ مستدرک حاکم(۳۲۷۴،۲ /۳۳۰)(۳۸۶ /۱۵۵) وروی البخاری عن البراء أنہا آخر سورۃ نزلت(۳۸۶ /۱۵۵) ٭ بخاری(۴۶۵۴)مسلم(۱۶۱۸) ﴿فَسِیْحُواْ فِیْ الأَرْضِ أَرْبَعَۃَ أَشْہُرٍ﴾ أولہا شوال۔۔(۳۸۶ /۱۵۵) ٭ یہ اعلان جب دسویں ذی الحجہ کو ہو رہا تھا تو چار مہینوں میں سے پہلا شوال کا