کتاب: سعادۃ الدارین ترجمہ تعلیقات سلفیہ برتفسیر جلالین - صفحہ 56
(۲۸۲ /۱۱۷) ٭ أَنْجَیْتَنَا نافع،ابن کثیر،ابوعمرواور ابن عامر کی قراء ت ہے۔ ﴿قُلْ ہُوَ الْقَادِرُ عَلَی أَن یَبْعَثَ عَلَیْکُمْ۔۔۔﴾ قال صلی اللّٰه علیہ وسلم : لما نزلت:ھذا أھون۔۔۔رواہ البخاری(۲۸۳ /۱۱۷) ٭ بخاری(۴۶۲۸) ﴿قُلْ ہُوَ الْقَادِرُ عَلَی أَن یَبْعَثَ عَلَیْکُمْ۔۔۔﴾ وروی مسلم حدیث:’’سألت ربي۔۔۔فمنعنیہا‘‘(۲۸۳ /۱۱۷) ٭ مسلم(۲۸۹۰) ﴿قُلْ ہُوَ الْقَادِرُ عَلَی أَن یَبْعَثَ عَلَیْکُمْ۔۔۔﴾ وفی حدیث:’’لما نزلت قال:أما إنہا کائنۃ ولم یأت تأویلہا بعد‘(۲۸۳ /۱۱۷) ٭ ضعیف سنن الترمذی للألبانی(۳۲۷۴)احمد:۱ /۱۷۱،احمد محمد شاکر نے بھی اس کو ضعیف کہا ہے۔ ﴿وَیَوْمَ یَقُولُ کُن فَیَکُونُ قَوْلُہُ الْحَقُّ۔۔﴾ واذکر یوم یقول(۲۸۵ /۱۱۸) ٭ ہمارے نسخے(حاشیۃ الجمل)میں(واذکر ویوم)ہے،واو مکرر ہے۔ ﴿وَإِذْ قَالَ إِبْرَاہِیْمُ لأَبِیْہِ آزَرَ۔۔﴾ ھو لقبہ واسمہ تارح(۲۸۶ /۱۱۸) ٭ ہمارے نسخے(حاشیۃ الجمل)میں(تارح)ایسے ہی ہے،اس لفظ کو بعض لوگوں نے حاء غیر منقوطہ کے ساتھ بتلایا ہے اور بعض نے خاء منقوطہ کے ساتھ۔ ﴿وَحَآجَّہُ قَوْمُہُ قَالَ أَتُحَاجُّونِّیْ۔۔﴾ ۔۔ونون الوقایۃ عند الفراء(۲۸۷ /۱۱۹) ٭(الفراء)یہاں بعض نسخوں میں(عند القراء)قاف سے ہے،غالباً یہ غلط