کتاب: سعادۃ الدارین ترجمہ تعلیقات سلفیہ برتفسیر جلالین - صفحہ 50
٭ اس سے مراد شیخ جلال الدین محمد بن احمد محلی ہیں۔ ﴿یَسْتَفْتُونَکَ قُلِ اللّٰهُ یُفْتِیْکُمْ فِیْ الْکَلاَلَۃِ۔۔۔﴾ ۔۔۔۔روی الشیخان عن البراء أنہا آخر آیۃ نزلت۔۔(۲۲۴ /۹۳) ٭ بخاری(۴۶۰۵)مسلم(۱۶۱۸) سورۃ المائدۃ ﴿یَسْأَلُونَکَ مَاذَا أُحِلَّ لَہُمْ۔۔۔۔﴾ ۔۔۔فلایحل أکلہ کما فی حدیث الصحیحین۔(۲۲۷ /۹۵) ٭ بخاری(۵۴۸۴)مسلم(۱۹۲۹) ﴿فَتَیَمَّمُواْ صَعِیْداً طَیِّباً فَامْسَحُواْ بِوُجُوہِکُمْ وَأَیْدِیْکُم مِّنْہُ۔۔۔۔﴾ بضربتین۔۔۔(۲۲۹ /۹۶) ٭ بخاری میں عمار بن یاسر کی حدیث میں آیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے لیے اس طرح کرلینا کافی تھا،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دونوں ہتھیلیوں کو زمین پر مارا،ان میں پھونک ماری،پھر ان کو اپنے چہرے اور ہتھیلیوں پر پھیرا،(حدیث نمبر:۳۳۸)اور ایک دوسرے طریق میں ہے کہ ’’چہرہ اور ہتھیلیوں(پر مسح کرلینا)تمہارے لیے کافی تھا(حدیث نمبر:۳۴۱)اور ایک دوسرے طریق میں ہے کہ ’’تمہارے لیے اس طرح کرلینا کافی تھا،پھر آپ نے اپنے چہرے اور دونوں ہتھیلیوں پر ایک بار مسح کیا۔(حدیث نمبر:۳۴۷)(ص) ﴿قَدْ جَاء کُم مِّنَ اللّٰهِ نُورٌ۔۔۔۔﴾ ھو النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم۔(۲ ۲۳ /۹۷) ٭ اس سے مراد یہ کہ آپ نور ہدایت ہیں،نہ کہ اللہ کے نور میں سے ایک نور