کتاب: سعادۃ الدارین ترجمہ تعلیقات سلفیہ برتفسیر جلالین - صفحہ 44
أرواحہم في حواصل طیور خضر۔۔۔۔کما ورد فی الحدیث۔(۱۵۷ /۶۵) ٭ مسلم(۱۸۸۷) ﴿الَّذِیْنَ اسْتَجَابُواْ لِلّٰهِ وَالرَّسُولِ۔۔۔۔﴾ لما أراد ابو سفیان۔۔۔۔العام المقبل من یوم أحد(۱۵۷ /۶۵) ٭ اس آیت کی تفسیر میں امام بخاری نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے حضرت عروہ سے کہا کہ اے میرے بھانجے!تمہارے دونوں باپ(یعنی تمہارے والد زبیر اور تمہارے نانا ابوبکر)ان ہی لوگوں میں سے تھے،رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو احد کے دن جو کچھ پیش آیا اور مشرکین واپس چلے گئے تو آپ کو ڈر ہوا کہ کہیں وہ لوگ دوبارہ لوٹ کر آنہ جائیں،اس لیے آپ نے اعلان کیا کہ ’’کون لوگ ان کا پیچھا کریں گے‘‘ صحابہ کرام میں سے ستر(۷۰)لوگوں نے آمادگی ظاہر کی،ان ہی میں سے حضرت ابوبکر اور حضرت زبیر بھی تھے۔(حدیث نمبر: ۴۰۷۷) اس سے معلوم ہوا کہ یہ اور اس کے بعد والی آیتیں غزوہ ’’حمراء الأسد‘‘ کے سلسلے میں آئی ہیں،غزوہ بدر کے سلسلے میں نہیں۔(ص)؟ ﴿ولا یُحْزِنْکَ الَّذِیْنَ یُسَارِعُونَ فِیْ الْکُفْرِ﴾(۱۵۸ /۶۵) ٭ (ولا یُحْزِنْکَ)یاء کے ضمہ اور زاء کے کسرہ کے ساتھ نافع کی قراء ت ہے۔ ﴿سَیُطَوَّقُونَ مَا بَخِلُواْ بِہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ﴾ بأن یجعل حیۃ في عنقہ تنہشہ،کماورد في الحدیث(۱۵۹ /۶ ۶) ٭ بخاری(۴۵۶۵)مسلم(۹۸۸) ﴿رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَکَفِّرْ عَنَّا سَیِّئَاتِنَا۔۔۔۔﴾ کَفِّرْ: حُطَّ۔(۱۶۳ /۶۸)