کتاب: سعادۃ الدارین ترجمہ تعلیقات سلفیہ برتفسیر جلالین - صفحہ 42
جس کو علامہ البانی نے ضعیف کہا ہے،اور(۲۸۹۷)بروایت ابن عباس،یہ بھی ضعیف ہے۔ ﴿وَإِن تَصْبِرُواْ وَتَتَّقُواْ لا یَضِرْکُمْ کَیْدُہُمْ شَیْْئاً﴾(۱۴۳ /۵۳) ٭ ’’لا یَضِرْکم‘‘ ضاد کے کسرے اور راء کے سکون کے ساتھ نافع،ابن کثیر اور ابوعمرو کی قراء ت ہے۔ ﴿إِنَّ اللّٰهَ بِمَا یَعْمَلُونَ مُحِیْطٌ﴾بالیاء والتاء(۱۴۳ /۵۹) ٭ تاء کے ساتھ جو قراء ت آئی ہے وہ شاذ قراء ت ہے۔ ﴿إِذْ تَقُولُ لِلْمُؤْمِنِیْنَ۔۔۔۔﴾ توعدہم تطمینا۔۔۔۔(۱۴۴ /۵۹) ٭ یہ بات معلوم ہے کہ ’’وَعَد‘‘ کا استعمال خیر میں اور ’’أوعد‘‘ کا استعمال شر میں ہوتا ہے،یہاں پر پہلا(یعنی:وعد)ہی مناسب تھا،لہٰذا اس کا مضارع ’’تعدہم‘‘ ہونا چاہیے،اور بعض نسخوں میں اسی طرح ہے۔(حاشیۃ الجمل) ﴿لَیْسَ لَکَ مِنَ الأَمْرِ شَیْْء۔۔۔۔﴾ ’’ونزل لما کسرت۔۔۔۔۔کیف یفلح قوم خضبوا وجہ نبیہم بالدم‘‘ ٭ مسلم(۱۷۹۱)بروایت انس۔(۱۴۵ /۶۰) ﴿یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُواْ لاَ تَأْکُلُواْ الرِّبَا أَضْعَافاً مُّضَاعَفَۃً﴾ بألف ودونہا(۱۴۵ /۶۰) ٭ یعنی : ’’مُضَاعَفَۃً‘‘ اور ’’مُضَعَّفَۃً‘‘ ﴿الَّذِیْنَ یُنفِقُونَ فِیْ السَّرَّاء وَالضَّرَّاء۔۔۔۔۔وَاللّٰهُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ﴾ ای یثیبہم(۱۴۶ /۶۰) ٭ ’’محبت‘‘ کی تفسیر ثواب دینے سے اور عدم محبت کی تفسیر سزا دینے سے جو کی جاتی ہے اس پر سورہ بقرہ(آیت نمبر:۲۲۲)اور سورہ آل عمران(آیت نمبر:۳۱)میں گفتگو