کتاب: سعادۃ الدارین ترجمہ تعلیقات سلفیہ برتفسیر جلالین - صفحہ 33
آخری تاریخ کو قتل کیا تھا اور انہیں شعبان کی پہلی تاریخ ہونے کا شبہہ ہوا تھا۔(ص) ﴿إِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ التَّوَّابِیْنَ﴾یثیب ویکرم۔(۸۳ /۳۳) ٭ ’’حُبّ ‘‘ کا ایک معنی ہوتا ہے،اور یہ اللہ تعالی کی صفات میں سے ایک صفت ہے،ثواب اور اعزاز دینے سے اس کی تاویل کرنا اس کے حقیقی معنی سے اسے خارج کرنا اور اسے معطل کر دیناہے،یہ اہل سنت والجماعۃ کے نزدیک درست نہیں ہے۔(ص) ﴿فَأْتُواْ حَرْثَکُمْ أَنَّی شِئْتُمْ۔۔۔۔﴾ نزل رد القول الیہود: من أتی إمرأۃ۔۔۔۔جاء ولد أحول۔ (۸۳ /۳۴) ٭ بخاری(۴۵۲۸)مسلم(۱۴۳۵)بروایت جابر۔ ﴿فَإِن طَلَّقَہَا فَلاَ تَحِلُّ لَہُ مِن بَعْدُ حَتَّیَ تَنکِحَ زَوْجاً غَیْرَہُ﴾ ویطأھا کما فی الحدیث الذی رواہ الشیخان۔(۸۵ /۳۵) ٭ بخاری(۲۶۳۹)مسلم(۱۴۳۳) ﴿فَلاَ تَعْضُلُوہُنَّ أَن یَنکِحْنَ أَزْوَاجَہُنَّ﴾ لأن سبب نزولہا ان اخت معقل۔۔۔۔کمارواہ الحاکم(۸۶ /۳۵) ٭ بخاری(۴۵۲۹)حاکم(۲ /۲۸۰) ﴿أَوْ یَعْفُوَ الَّذِیْ بِیَدِہِ عُقْدَۃُ النِّکَاح۔۔۔﴾ وعن ابن عباس :الولی۔اذا کانت محجورۃ۔فلاحرج فی ذلک(۸۹ /۳۶) ٭ تفسیر الطبری(۵۲۷۸۔البقرۃ:۲۳۷) ﴿وَقُومُواْ لِلّٰهِ قَانِتِیْنَ۔۔۔۔﴾لقولہ:’’کل قنوت فی القرآن فہوطاعۃ ‘‘رواہ احمد وغیرہ۔(۹۰ /۳۷) ٭ احمد(۲۸ ۱۱۷۔۳ /۷۵)بر وایت ابو سعید،اس کی سند ضعیف ہے۔