کتاب: سعادۃ الدارین ترجمہ تعلیقات سلفیہ برتفسیر جلالین - صفحہ 32
٭ مسلم(۱۲۱۸) ﴿وَمِنَ النَّاسِ مَن یُعْجِبُکَ۔۔۔۔۔﴾ وہو الأخنس بن شریق کان منافقا۔۔۔۔وعقرہا لیلا(۷۶ /۳۰) ٭ تفسیر طبری(۳۹۶۴،۲ /۳۲۴)میں سدّی کی مرسل روایت ہے۔ ﴿یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُواْ ادْخُلُواْ فِیْ السِّلْمِ کَآفَّۃً۔۔۔۔۔﴾ نزل فی عبد اللّٰه بن سلام … بعد الإسلام۔(۷۷ /۳۱) ٭ تفسیر طبری(۴۰۱۹،البقرۃ:۲۰۸)میں عکرمہ سے مروی ہے۔ ﴿ہَلْ یَنظُرُونَ إِلاَّ أَن یَأْتِیَہُمُ اللّٰهُ﴾ ۔۔۔۔۔ای أمرہ۔۔۔۔، (۷۷ /۳۱) l اتیان اور مجیٔ(آنا)اللہ کی صفات میں سے ایک صفت ہے جو حقیقی معنی پر محمول ہے،کیفیت کے علم کے بغیر اسے اسی مفہوم میں لیا جائے گا جو اللہ رب العزت کے شایان شان ہے۔اس کے آنے(اتیان)کو اس کے حکم کے آنے اور اس کے عذاب کے آنے سے تاویل کرنا درست نہیں ہے،کیوں کہ فرشتے بھی تو امر الہٰی میں داخل ہیں اور ان کا خود اسی آیت میں لفظ ’’اللہ‘‘ پر عطف کرکے تذکرہ کیا گیا ہے۔(ص) ﴿یَسْأَلُونَکَ مَاذَا یُنفِقُونَ﴾ والسائل عمرو بن جموح…وعلی من ینفق۔(۷۹ /۳۲) ٭ در منثور(۱ /۵۸۵،البقرۃ : ۲۱۵)اس میں یہ مذکور ہے کہ اس روایت کو ابن المنذر نے ابن حبان سے روایت کیا ہے۔ ﴿یَسْأَلُونَکَ عَنِ الشَّہْرِ الْحَرَامِ قِتَالٍ فِیْہِ﴾ (۸۰ /۳۲) أرسل النبی أول السرایا …آخر یوم من جمادی الآخرہ۔ ٭ عبد اللہ بن جحش کی سریہ پہلی نہیں بلکہ پانچویں سریہ تھی،اور فوجی کارروائیوں میں آٹھویں نمبر پر تھی۔اہل سیر نے ذکر کیا ہے کہ ان لوگوں نے ابن الحضرمی کو رجب کی