کتاب: سعادۃ الدارین ترجمہ تعلیقات سلفیہ برتفسیر جلالین - صفحہ 125
سورۃ الأنشقاق ﴿فَسَوْفَ یُحَاسَبُ حِسَاباً یَسِیْراً﴾ ’’من نوقش الحساب ھلک‘‘ (۱۲۰۹ /۴۹۴) ٭ بخاری(۱۰۳)مسلم(۲۸۷۶) سورۃ البروج ﴿وَشَاہِدٍ وَمَشْہُودٍ۔۔۔﴾ کذا فسرت الثلاثۃ فی الحدیث۔۔۔۔والملائکۃ (۱۲۱۱ /۴۹۵) ٭ ابن ابی حاتم : ۱۰ /۳۴۱۳ ﴿ذُو الْعَرْشِ﴾ خالقہ و مالکہ (۱۲۱۱ /۴۹۵) ٭ اللہ تعالیٰ تو ہر چیز کا خالق و مالک ہے،مراد تو یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ عرش پر مستوی ہے۔(ص) ﴿فَعَّالٌ لِّمَا یُرِیْدُ﴾ لا یعجزہ شیٔ (۱۲۱۱ /۴۹۶) ٭ یہ عجز کی نفی کے لیے نہیں بلکہ قدرت کا ملہ کے اثبات کے لیے ہے۔(ص)٭٭ سورۃ الأعلی ﴿سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ﴾ ۔۔۔و ’’اسم‘‘ زائد (۱۲۱۴ /۴۹۷) ٭ بلکہ ’’اسم ‘‘ کی تنزیہ بھی واجب ہے جس طرح اس کی ذات کی تنزیہ واجب ہے،اور اللہ تعالیٰ کے اسماء میں الحاد جائز نہیں۔(ص) ﴿سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی﴾