کتاب: سعادۃ الدارین ترجمہ تعلیقات سلفیہ برتفسیر جلالین - صفحہ 123
سورۃ الدھر ﴿وَمَا تَشَاؤُونَ إِلَّا أَن یَشَاء َ اللّٰهُ۔۔۔۔﴾ ۔۔۔۔۔فی فعلہ (۱۱۸۷ /۴۸۵) ٭ بہتر یہ ہے کہ اللہ کی مشیت کا متعلق عام مانا جائے اس میں ’’اتخاذ السبیل إلی اللّٰه بالطاعۃ‘‘ اولیت کے ساتھ داخل ہوگا۔اور تفسیر یوں کی جائے: ’’وما تشاء ون شیئا ما: من خیر أو شر إلا أن یشاء اللہ،وھو حکیم فی کل شؤونہ: فی صنعہ وتشریعہ وجزاء ہ وقدرہ وکلامہ،إلی غیر ذلک‘‘(ص) سورۃ المرسلات ﴿إِنَّہَا تَرْمِیْ بِشَرَرٍ کَالْقَصْرِ﴾ من البناء فی عظمہ وارتفاعہ (۱۱۹۰ /۴۸۶) ٭ صحیح بخاری(حدیث نمبر:۴۹۳۲،۴۹۳۳)میں ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ﴿إِنَّہَا تَرْمِیْ بِشَرَرٍ کَالْقَصْرِ﴾ہم لوگ تین ہاتھ یا اس سے بڑی لکڑی لیتے تھے اور اس کو گھر بنانے کے لیے اوپر اٹھاتے(لگاتے)تھے اور اس کو قصر(محل)کہتے تھے۔ ﴿کَأَنَّہُ جِمَالَتٌ صُفْرٌ﴾یعنی کشتی کی رسیاں جن کو اکٹھا کیا جاتا یہاں تک کہ درمیانہ قد کے لوگوں کے برابر ہو جاتیں۔(ص) ﴿کَأَنَّہُ جِمَالَتٌ صُفْرٌ۔۔۔۔ وفی الحدیث:’’شرار الناس [1] أسود کالقیر‘‘(۱۱۹۰ /۴۸۶) ٭ ہمیں اس حدیث کی کوئی اصل نہیں ملی۔
[1] ہندستانی نسخہ میں(شرار الناس)کی جگہ(شرار جھنم)درج ہے۔(م)