کتاب: رزق اور اس کی دعائیں - صفحہ 74
[اے اللہ! ہمیں مال اور اولاد دیجیے اور ہمارے لیے اُس میں برکت فرمائیے]۔ ۲۵-۴: امام مسلم نے حضرت عبداللہ بن بُسر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) اُنہوں نے بیان کیا: [’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے والد کے ہاں تشریف لائے۔ ہم نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کھانا اور وَطْبَہ[1]پیش کیا۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس سے تناول فرمایا۔ پھر کھجور یں لائی گئیں، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اُن سے لیتے رہے۔ پھر (ایک) مشروب لایا گیا، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس سے پیا۔ پھر میرے والد نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری کی باگ تھامی اور عرض کیا: ’’ہمارے لیے اللہ تعالیٰ سے دُعا کیجیے۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے (دُعا کرتے ہوئے) کہا: ’’اَللّٰہُمَّ بَارِکْ لَہُمْ فِیْمَا رَزَقْتَہُمْ، وَاغْفِرْلَہُمْ، وَارْحَمْہُمْ۔‘‘ [2] [’’اے اللہ! آپ نے اُنہیں جو رزق دیا ہے، اُس میں برکت فرمایئے، اور اُنہیں بخش دیجیے، اور اُن پر رحم فرمایئے۔‘‘] اس حدیث سے میزبان کا مہمان سے دُعا کی فرمائش کرنا اور مہمان کا مذکورہ بالا الفاظ کے ساتھ دعا کرنا ثابت ہوتا ہے۔
[1] وَطْبَۃ: عربوں کا ایک حلوہ، جو کہ کھجور ، پنیر اور گھی سے بنتا ہے۔ (ملاحظہ ہو: ہامش صحیح مسلم للشیخ محمد فؤاد، ۳؍۱۶۱۵)۔ [2] صحیح مسلم، کتاب الأشربۃ، باب استحباب وضع النوٰی خارج التمر، …، رقم الحدیث ۱۴۶۔ (۲۰۴۲) باختصار، ۳؍ ۱۶۱۵۔۱۶۱۶۔