کتاب: رزق اور اس کی دعائیں - صفحہ 65
ہدایت دیجئے، اور ہمیں عافیت دیجیے اور ہمیں رزق دیجئے]۔ ۱۷-۲: امام مسلم نے عبدالملک بن سعید کے حوالے سے ابو حُمید یا ابو اُسَید) رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی، کہ اُنہوں (یعنی اُن دونوں میں سے ایک) نے بیان کیا: [’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے (کوئی) ایک مسجد میں داخل ہو، تو اُسے چاہیے، کہ وہ کہے: [’’ اَللّٰہُمَّ! افْتَحْ لِيْٓ أَبْوَابَ رَحْمَتِکَ۔‘‘] [’’اے اللہ! میرے لیے اپنی رحمت کے دروازے کھول دیجئے‘‘]۔ اور جب وہ (مسجد سے باہر ) نکلے ، تو اُسے چاہیے، کہ وہ کہے: [’’اللّٰہُمَّ ! إِنِّيْٓ أَسْأَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ۔‘‘] [1] [’’اے اللہ! بے شک میں آپ سے آپ کے فضل کا سوال کرتا ہوں‘‘]۔ ۱۸-۳: حضراتِ ائمہ احمد، ابوداؤد، ترمذی اور ابن ماجہ نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: [’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جسے اللہ تعالیٰ (کوئی) کھانا کھلائے، تو اُسے چاہیے، کہ وہ کہے: [اَللّٰہُمَّ ! بَارِکْ لَنَا فِیْہِ ، وَأَطْعِمْنَا خَیْرًا مِّنْہُ۔‘‘] [’’اے اللہ! ہمارے لیے اس میں برکت فرمایئے اور ہمیں اس سے بہتر (بھی) کھلایئے‘‘]۔ اور جسے اللہ تعالیٰ دودھ پلائے، تو اُسے چاہیے، کہ وہ کہے: [’’اَللّٰہُمَّ! بَارِکْ لَنَا فِیْہِ، وَزِدْنَا مِنْہُ۔‘‘] [’’اے اللہ! ہمارے لیے اس میں برکت فرمایئے او ر ہمیں (یعنی ہمارے لیے ) اس سے زیادہ (عطا)فرمایئے‘‘]۔
[1] صحیح مسلم، کتاب صلاۃ المسافرین و قصرہا، باب ما یقول إذا دخل المسجد، رقم الحدیث ۶۸۔ (۷۱۳)، ۱؍ ۴۹۴۔