کتاب: رزق اور اس کی دعائیں - صفحہ 61
[’’بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے: [’’اے اللہ! اپنی جانب سے (عطا کردہ) میرا سب سے کشادہ رزق میری کہن سالی اور میری عمر کے ختم ہونے کے وقت فرما دیجیے‘‘]۔ تنبیہ: دوسروں کو دعا میں اپنے ساتھ شریک کرنے کی صورت میں یوں کہا جائے: ( [اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ أَوْسَعَ رِزْقِکَ عَلَیْنَا عِنْدَکِبْرِ سِنِّنَا، وَانْقِطَاعِ عُمْرِنَا۔] [اے اللہ! اپنی جانب سے (عطا کردہ) ہمارا سب سے کشادہ رزق ہماری کہن سالی اور ہماری عمر کے ختم ہونے کے وقت فرما دیجیے]۔ ۱۳-۷: امام ابوداؤد اور امام نسائی نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: [’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے: [’’اَللّٰہُمَّ إِنِّيْٓ أَعُوْذُبِکَ مِنَ الْجُوْعِ، فَإِنَّہٗ بِئْسَ الضَّجِیْعُ ، وَأَعُوْذُبِکَ مِنَ الْخِیَانَۃِ ، فَإِنَّہَا بِئْسَتِ الْبِطَانَۃُ۔‘‘][1] [’’اے اللہ! یقینا میں آپ سے بھوک سے پناہ مانگتا ہوں، کیونکہ بے شک وہ بہت بُری چمٹنے والی(چیز) ہے۔ اور میں آپ سے خیانت سے پناہ کا سوال کرتا ہوں، کیونکہ بلاشبہ وہ بہت بُری باطنی خصلت ہے۔‘‘]
[1] سنن أبي داود، کتاب الصلاۃ، باب في الاستعاذۃ، رقم الحدیث ۱۵۴۴, ۴؍۲۸۴؛ وسنن النسائي ، کتاب الاستعاذۃ ، الاستعاذۃ من الجوع ، ۸؍ ۲۶۳۔ شیخ البانی نے اسے [حسن صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن النسائي ۳؍ ۱۱۱۲)۔