کتاب: رزق اور اس کی دعائیں - صفحہ 60
۱۱-۵: امام احمد نے حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: [’’میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس وضو کا پانی لے کر حاضر ہوا، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور نماز پڑھی اور (دعا کرتے ہوئے) کہا: [’’اَللّٰہُمَّ أَصْلِحْ لِيْ دِیْنِيْ، وَ وَسِّعْ عَلَيَّ فِيْ ذَاتِيْ،[1] وَ بَارِکْ لِيْ فِيْ رِزْقِيْ۔‘‘][2] [’’اے اللہ! میرے لیے میرے دین کی اصلاح فرما دیجیے اور مجھ پر میری ذات میں وسعت فرما دیجیے اور میرے لیے میرے رزق میں برکت فرمائیے‘‘]۔ تنبیہ: اپنے ساتھ کسی دوسرے کو شریک کرنے کی صورت میں دعا یوں کی جائے: ( [اَللّٰہُمَّ أَصْلِحْ لَنَا دِیْنَنَا، وَ وَسِّعْ عَلَیْنَا فِيْ ذَاتِنَا، وَ بَارِکْ لَنَا فِيْ رِزْقِنَا]۔ [اے اللہ! ہمارے لیے ہمارے دین کی اصلاح فرما دیجیے اور ہماری ذات میں وسعت فرما دیجیے اور ہمارے لیے ہمارے رزق میں برکت فرمائیے]۔ ۱۲-۶: امام طبرانی نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، کہ: ’’أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ یَقُوْلُ: ’’اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ أَوْسَعَ رِزْقِکَ عَلَيَّ عِنْدَکِبْرِ سِنِّيْ، وَانْقِطَاعِ عُمْرِيْ۔‘‘[3]
[1] (وَ وَسِّعْ عَلَيَّ فِيْ ذَاتِيْ) سے مراد میرے لیے میرا سینہ کھول دیجیے اور میرے اخلاق میں وسعت پیدا فرما دیجیے۔ (ملاحظہ ہو: ہامش المسند ۳۲/۳۴۵)۔ [2] المسند، رقم الحدیث ۱۹۵۷۴، ۳۲/۳۴۴-۳۴۵۔ شیخ ارناؤوط اور اُن کے رفقاء نے اسے [حسن لغیرہ] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: ہامش المسند ۳۲/۳۴۵)۔ [3] مجمع الزوائد، کتاب الأدعیۃ ، باب الأدعیۃ المأثورۃ عن رسول اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم التي دعابہا وعلّمہا ۱۰/۱۸۲۔حافظ ہیثمی لکھتے ہیں، کہ اسے امام طبرانی نے [المعجم] الأوسط میں روایت کیا ہے اور اس کی [سند حسن ]ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۱۰/۱۸۲)۔