کتاب: رزق اور اس کی دعائیں - صفحہ 15
-ا- اللہ تعالیٰ کا ہی کائنات کے تمام خزانوں کا مالک و مختار ہونا قرآن کریم کی متعدد آیات اس حقیقت کو دو ٹوک الفاظ میں بیان کرتی ہیں، کہ آسمانوں اور زمین کے تمام خزانے اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہیں۔ اُن میں تصرف کرنے کا حق و اختیار بھی اُن ہی کے پاس ہے۔ اُن کی ملکیت اور استعمال میں کوئی بھی اُن کا شریک، ساجھی، ساتھی، مثیل اور نظیر نہیں۔ تین دلائل: ذیل میں توفیقِ الٰہی سے تین آیات کے حوالے سے گفتگو کی جا رہی ہے: ۱: ارشادِ باری تعالیٰ: {وَلِلّٰهِ خَزَآئِنُ السَّمٰوٰتِ وَالْأَرْضِ وَلٰکِنَّ الْمُنَافِقِیْنَ لَا یَفْقَہُوْنَ}[1] [اور اللہ تعالیٰ ہی کے لیے آسمانوں اورزمین کے خزانے ہیں اور لیکن منافق نہیں سمجھتے]۔ آیتِ کریمہ کے حوالے سے تین باتیں: i: آیتِ کریمہ کے پہلے جملے: [وَلِلّٰهِ خَزَآئِنُ السَّمٰوٰتِ وَالْأَرْضِ] میں تقدیم و تاخیر ہے۔ جملے کی معمول کے مطابق ترکیب [خَزَآئِنُ السَّمٰوٰتِ وَالْأَرْضِ لِلّٰہِ] ہوتی
[1] سورۃ المنافقون/ جزء من الآیۃ ۷۔