کتاب: رُشدشمارہ 09 - صفحہ 100
(1) Length of time
(2) Length of time which is division of era. [1]
سادہ لفظوں میں یہ کہ کسی بھی عرصے کو واضح کر نے کے لیے وقت کوکسی مخصوص دورانیہ میں منقسم کرنا پڑتا ہے۔اس طرح عصرِ حا ضر کو ہم بیسویں صدی کے اختتام پر اور ا کیسویں صدی کے آغاز میں منقسم کریں گے۔یہاں تک کہ موجودہ اور ماضی قریب کے وقت (موجودہ وقت سے منسلکہ ما ضی قریب کے چند سالوں) کو عصرِحاضر میں شامل کیا جائے گا ۔ عصرِحاضر کو دورِحاضر ، دورِ جدیدیا عہدِحاضر بھی کہا جاتا ہے۔
قاموس اطلس انجلیزی عربی میں لفظ"Women"(عورت) کے لیے ’’امرأۃ‘‘،’’النساء‘‘[2]کے الفاظ درج ہیں۔جبکہ معجم نورالدین الوسیط میں:
۱۔ امرأةُ :(مادة م ر أ) مؤنث: امروُ أنثی الرجل [3]
۲۔ النَّسَاءُ: (مادة ن س و) جمع، امْرِأ وةُ من غیر لفظه ویقابلها:الرّجالُ الاناثُ البالغاتُ [4]
قومی انگریز ی اردو لغت میں"Female "کے لیے ’’مادین، مونث؛مادہ؛جانداروں میں سے وہ جو حا ملہ ہو کر بچے کو جنم دیتی ہے لڑکی یا عورت۔ [5]
جبکہ اردو لغت(تاریخی اصول پر) میں لفظ عورت کا لفظی مطلب :
’’جسم کے وہ اعضاء جن کو دیکھنے دکھانے سے شرم آئے۔‘‘ [6]
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا :
’’عورت تمام بدن ہے مگر منہ اور ہتھیلیاں اور دونوں قدم عورت کے عورت میں داخل نہیں ہیں۔‘‘ [7]
معاشرہ (society)کو قومی انگریزی اردولغت میں یوں واضح کیا گیا ہے:
’’سنگت،لوگوں کا گروہ جو کسی مشترکہ مقصدکے لیے باہم متحد ہو۔خصوصاًادبی،سائنسی،سیاسی،مذہبی،فلا حی مقاصد یاشادمانی وغیرہ کے لیے افراد کا ربط و ضبط...کسی خطے کے لوگ یا کسی دور کے لو گ جن میں بلحا ظ
[1] Oxford advance learner's dictionary, A S Hornby, p1128, oxford universty press, new york, london, 2010, edt:8th
[2] قاموس أطلس انجليزي: ص1621
[3] عصام نورالدین، الدکتور، معجم نورالدین الوسیط عربی: ص213، دارالکتب علمیة، بیروت، لبنان، الطبعة الأولى، 2005م
[4] ایضاً،ص1054
[5] ایڈیٹ جمیل جالبی،ڈاکٹر ،قومی انگریزی اردولغت: ص 732، مقتدرہ قومی زبان،اسلام آباد،طبع سادس، 2002ء
[6] علی حسن، پروفیسر، آئینہ اردو لغت: ص1171، خالد بک ڈپو، اردوبازار، لاہور، 2000ء
[7] مدیر فتح پوری،فرمان ،ڈاکٹر ، اُردو لغت تاریخی اصول پر ج:سیزدہم،ص593، اردو لغت بورڈ،کراچی،1991ء