کتاب: رُشدشمارہ 08 - صفحہ 65
مناسبت ،دلائل کے ایک مجموعہ سےمعلوم ہوتی ہے جوکسی ایک ہی باب تک محدود نہیں ہیں ۔‘‘ علامہ ابن امیرالحاج رحمہ اللہ (متوفیٰ 879ھ) کہتےہیں : ’’وحصر المقاصد في هذا ثابت بالنظر إلي الواقع وعادات الملل والشرائع بالاستقراء. ‘‘[1] ’’کلیات خمسہ ہی میں مقاصد شریعت کاحصر،امرواقعہ اورادیان ومذاہب میں استقرائی نظر سے ثابت ہوتاہے ۔‘‘ اسلام نے ’’ضروریات خمسہ‘‘سےمتعلقہ مصالح کی رعایت انتہائی احسن طریقے سےرکھی ہے۔ چنانچہ اولاان کووجود میں لانے اورپھر ان کی حفاظت کےلیے احکام مقررکیے ہیں۔ جن کی وضاحت حسب ذیل ہے : ۱۔ کلیات خمسہ میں سرفہرست ’’دین ‘‘ہے۔ دین کو وجود میں لانے کےلیے ایمان اوراس کے ارکان مشروع ہوئے اوربنیادی عبادات (ارکان اسلام)مقررکی گئی ہیں۔ ان سےدین وجود میں آتاہے، لوگوں کے معاملات درست ہوتےہیں اورمعاشرہ ایک مضبوط ومحفوظ بنیاد پرقائم ہوتاہے ۔ ۲۔ حفاظت دین کےسلسلہ میں دین کی دعوت کاحکم دیاگیا ہے۔ معاندین ومخالفین دین کےخلاف جہاد کو لازم ٹھہرایاگیا ہے۔ دین سے پھرنے اورمرتد ہونےوالوں کی سزامتعین کی گئی ہے۔ اسی طرح لوگوں کےعقائد میں شکوک وشبہات پھیلانے، باطل فتاوی دینے اوراحکامات میں تحریف کی ممانعت کی گئی ہے۔ ان سب احکامات کامقصد دین متین کاتحفظ ہے۔ ۳۔ مقاصد ضروریہ میں انسانی جان کاتحفظ، دین کےبعد سب سےزیادہ اہمیت کاحامل ہے۔ نفس کو وجود دینے کےلیے شادی کاحکم دیاگیا ہے۔ پھر اس کی حفاظت کےلیے کھانےپینے کےاحکام مقررکیے گئے ہیں اورخبیث ونجس اورنقصان دہ اشیاء کوحرام قرار دےکر حلال وطیب اورپاکیزہ چیزوں کو استعمال میں لانے کی اجازت دی گئی ہے۔ جان پر ظلم کرنےپہ سزا رکھی گئی ہے اوراس کوہلاکت میں ڈالنا حرام کیاگیا ہے۔ ۴۔ تیسری شے عقل ہے: اللہ تعالیٰ نے انسانوں کوعقل عطا فرمائی ہے۔ عاقل ہونے میں وہ تمام برابر ہیں۔ اس کی حفاظت کےلیے ان اشیاء کو حرام قرار دیا گیاہے جواس کی خرابی وفساد کاباعث بنتی ہیں، لہٰذا تمام نشہ آور اشیاء کااستعمال ممنوع ہے۔ اگر کوئی انہیں استعمال کرتاہے تواس کےلیے سزامقررہے۔ ۵۔اس کےبعد نسل ہے: نسل کو وجود میں لانے کےلیے نکاح شرعی کو مشروع کیا گیا۔ پھر اس کی حفاظت اوراس کو اختلاف سے بچانے کےلیےزنا کو حرام قراردیا اوراس کے ارتکاب پر سزا رکھی۔ اسی طرح اتہام بازی کی حرمت اورتہمت لگانے والےکو سزا دینے کاحکم دیاگیا۔حمل گرانے کی حرمت اورضرورت کےبغیر حمل روکنے سےمنع کیاگیا۔ ۶۔ مال کےوجود کےلیےمختلف مالی معاملات کی اباحت اوراس کےحصول کی کوشش کو وجوب کاحکم دیاگیا اوراس کی حفاظت کےلیےچوری کی حرمت اورچور کا ہاتھ کاٹنے کاحکم مقرر کیا گیا اوردوسروں کےمال کو ہلاک
[1] التقرير والتحبير: 3/144