کتاب: رُشدشمارہ 07 - صفحہ 42
راغب اصفہانی رحمہ اللہ (متوفیٰ 502ھ) خمر کی لغوی بحث کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
’’اصل میں خمر کے معنیٰ کسی چیز کو چھپانے کے ہیں، اسی طرح خمار اصل میں ہراس چیز کو کہا جاتا ہے جس سے کوئی چیز چھپائی جائے،مگر عرف میں صرف اوڑھنی پر بولا جاتاہے۔ اس کی جمع’’ خُمُر ‘‘آتی ہے، چنانچہ فرمانِ باری ہے: ﴿ وَ لْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلٰى جُيُوْبِهِنَّ﴾[1] کہ وہ اپنے سینوں پر اوڑھنیاں اوڑھے رہا کریں۔ کہا جاتا ہے : اخْتَمَرَتِ المرْءَةُ وَتَخَمّرَتْ کہ خاتون نے سر پر اوڑھنی اوڑھ لی۔ خمرتُ الإناءَ کہ میں نے برتن ڈھانپ دیا۔ ایک روایت میں ہے: (( خَمِّرُوا آنِیَتَکُمْ )) کہ کھانے کے برتن ڈھانپ کررکھا کرو۔ ’’أَخْمَرْتُ العَجِینَ ‘‘ کہ میں نے گوندھے ہوئے آٹے میں خمیر ڈالا۔ اور ’’خميرة ‘‘کو ’’خمیرہ ‘‘اسی لئے کہا جاتا ہے کہ اسے گوندھنے کے بعد خمیر اٹھانے کیلئے ڈھانپ کر رکھ دیا جاتاہے۔ ’’دخل في خمار النّاس‘‘ کہ لوگوں کے ہجوم میں داخل ہوکر چھپ گیا۔ الخمر شراب، نشہ، کیوں کہ وہ عقل کو ڈھانپ لیتی ہے۔ بعض لوگوں کے نزدیک ہر نشہ آور چیز پرخمر کالفظ بولاجاتاہے اور بعض کے نزدیک صرف اسی چیز کو خمر کہاجاتا ہے جو انگور یاکھجور سے بنائی گئی ہو۔ کیونکہ ایک روایت میں ہے کہ خمر (شراب حرام) صرف وہی ہے جو ان دو درختوں یعنی انگور یاکھجور سے بنائی گئی ہے۔بعض کہتے ہیں کہ ’’خمر‘‘صرف اسی کو کہتے ہیں جو پکائی نہ گئی ہو۔ پھر اس بارےمیں فقہاء مختلف ہیں کہ کس قدر پکانے کے بعد اس پرخمر کا اطلاق نہیں ہوتا۔‘‘ [2]
حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے اس بات پرکہ ہرنشہ آور چیز خمر ہے، اہل مدینہ، تمام حجازیوں او رسب محدثین کا اجماع نقل کیا ہے، فرماتے ہیں:
’’كل مسكر خمر وحكمه حكم ما اتّخذ من العنب، ومن الحجّة لهم أنّ القرآن لما نزل بتحريم الخمر فهم الصّحابة وهم أهل اللّسان أنّ كلّ شیء خمرا يدخل في النهي فأرا قوا المتّخذ من التّمر والرّطب ولم يخصّوا ذلك بالمتّخذ من العنب، وعلى تقدير التّسليم فإذا ثبت التسمية فإن تسمية كل مسكر خمرا من الشرع كان حقيقة شرعية وهي مقدمة على الحقيقة اللّغوية. ‘‘[3]
’’ ہر نشہ آور چیزحرام ہے اور اس کا حکم بھی وہی ہے جو انگور سے حاصل کردہ خمر کا ہوتا ہے۔ انکی دلیل یہ ہے کہ جب قرآن خمر کی حرمت بیان کرنے کیلئے نازل ہوا تو صحابہ جو اہل زبان تھے وہ سمجھ گئے کہ ہر وہ چیز جس کو خمر کہاجاتا ہے اس ممانعت میں داخل ہے تو انہوں نے خشک اور تر کھجور سے کشید کردہ خمر کو بھی بہا دیا
[1] سورة النور: 24: 31
[2] الأصفهاني، أبو القاسم الحسين بن محمد، مُفردات ألفاظِ القرآن: 1/298، دار القلم، الدار الشامية، بيروت، الطبعة الأولى، 1412ھ
[3] فتح الباري: 10 / 48