کتاب: رُشدشمارہ 07 - صفحہ 32
ہوا۔ اس لئے اس کے معانی ومطالب کی تفہیم وتشریح کیلئے عربی مبین کے اسالیب سے واقفیت ضروری ہے۔ نظمِ قرآن اور کلامِ عرب سے استدلال کوئی نئی چیز نہیں ہے۔ متقدّمین نے اپنی تفاسیر میں ان اُمور کی جانب توجہ مبذول کی ہے۔ لیکن نظمِ قرآن اور کلامِ عرب سے استدلال واستشہاد کو ایک مستحکم نظریہ کی صورت میں پیش کرنے کا سہرا یقیناً مولانا کے سر ہی ہے۔ اشعار سے استدلال اور استشہاد کے سلسلے میں بالعموم مولانا نے یہ طریقہ اختیار کیا ہے کہ وہ شعراء کے نام کی صراحت کے ساتھ شعر نقل کرتے ہیں۔ کلامِ عرب سے استشہاد کے وقت وہ عموماً زیر بحث شعراء کے عہد کے ذکر کا خصوصی اہتمام نہیں کرتے، اگرچہ کبھی کبھی یہ اشارہ کر دیتے ہیں کہ شاعر جاہلی، مخصرمی، اسلامی یا حماسی ہے۔ اس سلسلے میں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مولانا اشعار سے استدلال کے سلسلہ میں عباسی شعراء سے آگے نہیں بڑھتے۔ مولانا کی زیادہ تر کوشش یہ ہوتی ہے کہ جاہلی شعراء سے استشہاد کیا جائے، اس کے بعد مخضرمین اور آخری درجہ میں اموی اور عباسی عہد کے شعراء سے استشہاد کرتے ہیں۔ مولانا فراہی رحمہ اللہ نے اپنے تمام تفسیری اجزاء میں بحیثیت مجموعی 268 اشعار سے استشہاد کیا ہے، جن میں سے 47 اشعار سے صرف سورۂ بقرہ کی تفسیر میں استدلال کیا گیا ہے، جبکہ سورۂ فاتحہ، سورۂ کافرون اور سورۂ اخلاص میں کسی شعر سے استشہاد نہیں کیا گیا ہے۔ذیل میں ہم مولانا کی تفسیر سے بعض ان مقامات کاتذکرہ کرتے ہیں، جہاں مولانا نے کلامِ عرب سے استشہاد کیا ہے: آیتِ کریمہ ﴿ فَالْحٰمِلٰتِ وِقْرًا﴾[1] کے ضمن میں فرماتے ہیں: ’’اس کے متعلّق بعض مفسرین کا خیال ہے کہ یہ لفظ ہوا کے علاوہ کسی اور چیز کی صفت کے طور پر استعمال ہوا ہے۔ [2]اس سے اختلاف کرتے ہوئےمولانا لکھتے ہیں کہ صفات کا ذکر ’’ف‘‘ کے ساتھ ہو تو اس بات کی دلیل ہےکہ ان صفات میں ترتیب ہے او ریہ بھی سمجھا جاتا ہےکہ یہ سب ایک ہی چیز کی صفات ہیں۔اس لئے ان مفسرین کا مذکورہ خیال نظائرِ قرآنی او رکلامِ عرب کے خلا ف ہے۔قرآن کریم میں ارشاد ہے: ﴿ وَ الْعٰدِيٰتِ ضَبْحًا٭فَالْمُوْرِيٰتِ قَدْحًا٭فَالْمُغِيْرٰتِ صُبْحًا٭فَاَثَرْنَ بِهٖ نَقْعًا٭فَوَسَطْنَ بِهٖ جَمْعًا﴾ [3] ’’گواہی دیتے ہیں وہ جو ہانپتے دوڑتے ہیں، پھر ٹھوکروں سے چنگاریاں نکالتے ہیں، پھر صبح کو دھاوا کرتے ہیں پھر غبار اُڑاتے ہیں ، پھر غول میں گھس جاتے ہیں۔‘‘
[1] سورة الذّاريات: 51 : 2 [2] الكشف والبيان: 9 /110 [3] سورة العادیات: 100 : 1 ۔ 5