کتاب: رُشدشمارہ 06 - صفحہ 72
درج بالا بحث میں خبر واحد سے متعلق احناف اور جمہور کا موقف سامنے آ گیا ہے۔ خبر واحد کی حجیت پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی ہے ۔ علاوہ بریں خبر واحد کو قبول کرنے کی متفق اور مختلف فیہا شرائط بھی نقل کی گئی ہیں۔ امام بخاری رحمہ اللہ (متوفيٰ 256ھ) کا اس ضمن میں موقف سطور ذیل میں بیان کیا جاتا ہے۔
اخبار آحاد اور امام بخاری رحمہ اللہ
امام بخاری رحمہ اللہ اعتقادی اورعملی دونوں طرح کے مسائل میں اخبار آحاد کی حجیت کے قائل ہیں ۔آپ نے اپنی صحیح میں اسماء وصفات، آخرت اور عالم برزخ کے احوال وغیرہ جیسے اعتقادی مسائل کے اثبات کے لیے متعدد اخبار آحاد نقل کی ہیں۔ صحیح بخاری کی کتاب التوحید، کتاب الإیمان، کتاب القدر، کتاب بدء الخلق، کتاب المناقب، کتاب الفتن اور کتاب الرقاق اخبار آحاد سے بھری پڑی ہیں۔ صحیح بخاری کی سب سے پہلی حدیث اور سب سے آخری حدیث دونوں خبر واحد ہی ہیں۔
امام صاحب نےعقیدہ وعمل او رخبر واحد ومتواتر میں تفریق کیے بغیر حجیت سنت کے اثبات پر صحیح بخاری میں ایک مستقل کتاب: ’’كتاب الاعتصام بالكتاب والسنة ‘‘قائم کی ہے ۔ اس کتاب میں خاص طور پر سنت کی حجیت کے حوالے سے درج ذیل ابواب کے عنوانات ملاحظہ کیجئے:
۱۔ باب الاقتداء بسنن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، وقوله تعالى ... هذه السنة أن يتعلموها ... الخ
اس باب میں امام بخاری رحمہ اللہ نے کل 12؍ احادیث سے اپنے استدلال کو واضح کیا ہے۔
۲۔ باب الاقتداء بأفعال النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، وقول اللّٰہ تعالىٰ: ﴿ وَّ اجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِيْنَ اِمَامًا ﴾ ....
۳۔ باب من رأى ترك النكير من النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم حجة، لا من غير الرسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم ....
اس باب میں امام بخاری رحمہ اللہ 2حدیثوں سے اپنے استدلال کو واضح فرما رہے ہیں۔
اسی طرح خبر واحد کی حجیت پر بھی امام صاحب نے اپنی صحیح میں ایک مستقل کتاب’’كتاب أخبار الآحاد‘‘ قائم کی ہے اور اس كتاب میں عقائد واحکام دونوں میں خبر واحد کی حجیت کے متعلق درج ذیل ابواب کے عنوانات ملاحظہ کیجئے:
۱۔ باب ما جاء في إجازة خبر الواحد الصدوق في الأذان والصلاة والصوم والفرائض والأحكام وقول اللّٰہ تعالىٰ: ﴿ فَلَوْ لَا نَفَرَ مِنْ كُلِّ فِرْقَةٍ مِّنْهُمْ طَآىِٕفَةٌ لِّيَتَفَقَّهُوْا فِي الدِّيْنِ ... ﴾
اس باب میں امام بخاری رحمہ اللہ نے کل 15؍ احادیث سے اپنے استدلال کو واضح کیا ہے۔
۲۔ باب بعث النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم الزبير طليعة وحده ....
۳۔ باب قول اللّٰہ تعالىٰ: ﴿ لا تدخلوا بيوت النبي إلا أن يؤذن لكم ﴾ ، فإذا أذن له واحد جاز ....
۴۔ باب ما كان يبعث النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم من الأمراء والرسل واحدا بعد واحد ....