کتاب: رُشدشمارہ 06 - صفحہ 10
چوتھا مقالہ ’’ہدیہ اور اس کی شرعی حیثیت‘‘ کے عنوان سے ہے۔ اس مقالے میں ہدیہ کی اہمیت کے ساتھ ساتھ اس میں اور رشوت میں فرق کو واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ہمارے معاشرے میں رشوت کی بہت سی صورتوں کو ہدیے اور تحفے کے نام پر رواج دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مقالہ نگار نے رشوت کی ایسی تمام صورتوں کا ایک تجزیاتی مطالعہ پیش کیا ہے کہ جنہیں حیلے بہانے سے ہدیہ اور ہبہ بنا کر شرعی جواز فراہم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ پانچواں مقالہ ’’ عورت کی دیت کا مسئلہ ‘‘ کے عنوان سے ہے۔ اس مقالے میں احادیث نبویہ، آثار سلف، اجماعِ امت اور قیاس جیسے مصادر کی روشنی میں عورت کی دیت کے مسئلے پر گفتگو کی گئی ہے۔ اور ثابت کیا گیا ہے کہ وراثت اور گواہی کی مانند دیت میں عورت کا نصف حصہ اس لیے ہے کہ عورت نان و نفقہ اور حق مہر وغیرہ کی صورت میں مالی حقوق تو حاصل کرتی ہے لیکن شرع کی طرف سے اس پر گھر کی کوئی مالی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی ہے۔ عورت کی نصف دیت کو اس کے حق میں توہین اور استخفاف سمجھنے والے سخت غلطی پر ہیں کیونکہ نسب اور رضاعت وغیرہ جیسے مسائل میں عورتوں کے حقوق کو مردوں پر فائق رکھا گیا ہے اور اس میں مردوں کی کوئی توہین نہیں ہے بلکہ یہ ان کے دائرہ کار کے اعتبار سے حقوق کی مساوی تقسیم کا ایک طریق کار ہے۔ چھٹا مقالہ ’’ مصطلح"الولاية " في القرآن العظیم والحديث النبوي! دراسة وتحليلا ‘‘کے عنوان سے ہے۔اس مقالے میں علوم القرآن کی مباحث میں سے ایک مبحث غریب القرآن پر بحث کی گئی ہے، جو قرآن کریم کا ایک منفرد اعزاز ہے۔ مقالہ ہذا میں قرآن کریم کے مفردات میں سے مفرد (الولي ) کے لغوی واصطلاحی معانی پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے اور معاشرے پر اس کے انطباقات کو واضح کیا گیا ہے۔ والسلام مدیر مجلہ ڈاکٹر حافظ محمد زبیر