کتاب: رُشدشمارہ 05 - صفحہ 108
خلیوں سے ملایا گیا یا دوسرے لفظوں میں ایک دوسرے سے ضم کر دیا گیا۔یہ ملاپ بجلی کے کرنٹ کے ذریعے کیاگیا۔ ان ضم شدہ خلیوں کو پھر ایک تیسری بھیڑ کےرحم (Uterus) میں رکھ دیا گیا۔ چونکہ تیسری بھیڑ صرف زایگوٹ کو اپنے رحم کے اندر بڑھنے اور نشوونما کا قدرتی ماحول مہیا کرتی ہے، ( اس لیے) اس کو ادھار کی ماں (Foster Mother) بھی کہتے ہیں۔ مقررہ مدت کے بعد جو بچہ اس تیسری بھیڑ سے پیدا ہوا، اس کی شکل اس بھیڑ سے ملتی جلتی تھی جس سے دودھ کے غدود کا خلیہ لیا گیا تھا۔ چونکہ اس بھیڑ کے بچے کی جینیاتی معلومات پہلی بھیڑ سے لی گئی تھیں ( اس لیے) یہ بچہ ہو بہو پہلی بھیڑ سے ملتاہے۔ لہٰذا اس کو اس کا ’’کلون‘‘ کہیں گے۔ انڈے میں سے مرکزہ نکالنے کا صرف مقصد یہ تھا کہ اس کے اندر موجود( ) جو دوسری بھیڑ کی مخصوص موروثی خصوصیات کو کنٹرول کرتا ہے ، کو ختم کیا جائے لیکن باقی کا نظام ویسے ہی کام کرتا رہے۔یعنی مرکزہ نکالنے سے صرف وراثتی معلومات کی ترسیل کو ختم کیا گیا۔ اب چونکہ ضم شدہ خلیوں میں مرکزہ پہلی بھیڑ کے دودھ کے غدود کے خلیے سے لیا گیا ہے۔ اس لیے اس میں وہی معلومات ہوں گی جو کہ دودھ کے غدود کے خلیے میں تھیں۔ اب جو بھی نئی بھیڑ بنے گی، وہ ان معلومات کے زیر اثر ہو گی جو پہلی بھیڑ کے مرکزہ سے آئیں گی۔ اگر مرکزہ نر بھیڑ سے لیا گیا ہو تو نئی بننےوالی بھیڑ نر ہو گی ۔ اور اگر یہ مرکزہ مادہ بھیڑ سے لیا گیا ہے تو نئی بننے والی بھیڑ مادہ ہو گی۔ اس سارے عمل سے یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ اپنی مرضی سے اس خلیے کا انتخاب کیا جا سکتا ہے جس کا مرکزہ انڈے کے ساتھ ضم کرنا مقصود ہے مثلاً جگر ، گردہ، آنت وغیرہ۔ پس کلون کی جنس وہی ہو گی جس سے مرکزہ حاصل کیا گیا ہو۔ ڈولی کی پیدائش کے ساتھ ہی آسٹریلیا میں سائنسدانوں کے ایک بڑے گروہ نے اس قسم کے تجربات گائے پر شروع کر دیئے۔ یہ طریقہ کارڈولی کی کلوننگ سے ملتا جلتا ہے یعنی گائے کی انڈے دانی سے 500 کے قریب انڈے الگ کر لیے گئے اور ان میں خصوصیات کے حامل جین منتقل کر دیئے گئے۔ اب یہ 500 انڈے صحت مند جین کے ساتھ بار آوری کے لئے تیار ہیں۔ اب ایک اعلی نسل کے بیل کے سپرم لئے جائیں گے اور ان انڈوں کو بار آور کروا کے ایک اور گائے کےرحم میں رکھ دیا جائے گا تاکہ معمول کا عمل جاری رہے۔ اب 500 بالکل ایک جیسے بچھڑے بن جائیں گے جو کہ انتہائی اعلی نسل کے ہوں گے۔ اسی طرح اچھی نسل کی گائے یا بھینس جو زیادہ مقدار میں دو دھ دیتی ہو اس کے کلو ننگ کے ذریعے 10 یا 12 بچے بیک وقت بنائے جا سکتے ہیں اور ڈیری کی صنعت کو بہت زیادہ فروغ دیا جا سکتا ہے۔ [1]
[1] کلوننگ ایک تعارف : ص70۔72