کتاب: رُشد شمارہ 3 - صفحہ 16
شاگرد فاسٹ یونیورسٹی کے استاذ زاہد صدیق مغل صاحب نے ’اسلامی بینکاری وجمہوریت۔ فکری پس منظر اور تنقیدی جائزہ‘ کے نام سے اس نقطہ نظر کے حق میں ایک کتاب بھی تالیف کی ہے۔ یہ اہل علم اسلامی بینکاری پر جزوی یا فقہی تنقید کی بجائے اسے کلی اقتصادیات(macro economics)، مغربی معاشی تصورات، عالمی سرمایہ دارانہ نظام (capitalism)اور شریعت اسلامیہ کے مقاصد کی روشنی میں دیکھتے ہیں۔ مروجہ اسلامی بینکاری : قانونی وفقہی جائزہ ایک سودی بینک لوگوں سے ان کی رقوم امانت یا قرضے کے طور پر وصول کرتا ہے اور پھر اس کا ایک بڑا حصہ آگے سودی قرضوں میں جاری کر دیتا ہے اور اس جاری کردہ قرضے سے حاصل شدہ سود کا ایک حصہ اپنے کھاتے داروں میں تقسیم کر دیتا ہے۔ اس کے بالمقابل ایک اسلامی بینک لوگوں سے ان کی رقوم مضاربہ (کاروبار کی ایک شکل) کے طور پر وصول کرتا ہے اور اس رقم کا ایک بڑا حصہ إجارہ واقتناع یعنی گاڑیوں کی لیزنگ و فروخت یا مشارکۃ متناقصۃ یعنی ہاؤس فنانسنگ یا بیع مرابحۃ میں لگا دیتا ہے اور اس کاروبار سے حاصل شدہ نفع کا ایک متعین فی صد اپنے ان کھاتے داروں میں تقسیم کر دیتا ہے کہ جنہوں نے بچت اکاؤنٹ ‘ سیونگ اکاؤنٹ ‘ کاروباری منافع اکاؤنٹ ‘ آمدن سرٹیفکیٹ‘ مضاربہ سرٹیفکیٹ اور سرٹیفکیٹ آف اسلامک انویسٹمنٹ وغیرہ جیسی سکیموں میں بینک میں اپنی رقوم جمع کروا ئی ہوتی ہیں۔ان بچت سکیموں اور سرٹیفکیٹس سے حاصل شدہ نفع جائز ہے یا ناجائز؟اس کاتعین اس بات سے ہوگا کہ بینک اپنے کھاتے داروں سے حاصل ہونے والے اس رقم کو انویسٹ (invest)کہاں کرتا ہے؟ ہم یہ بات واضح کر چکے ہیں کہ ایک اسلامی بینک اپنی جمع شدہ رقوم کا بڑا حصہ إجارہ واقتناع‘ مشارکۃ متناقصۃاوربیع مرابحۃ میں لگاتا ہے ۔اب ہم اسلامی بینک کے کاروبار کی ان شکلوں کا ایک تجزیاتی مطالعہ کریں گے۔ اسلامی بینکوں کے کاروبار کی مختلف صورتوں کا مطالعہ کرنے کے بعد اندازہ ہوتا ہے کہ اسلامی بینکوں نے اپنے کاروبار کی بیشتر صورتوں میں ایک ناجائز چیز کو جائز بنانے کے لیے ناجائز حیلوں کا رستہ اختیار کیا ہے ۔ اور اس قسم کے حیلوں سے ناجائز ‘ جائز نہیں بن جاتا۔شرعی احکام سے بچنے کے لیے اور ناجائز کو جائز بنانے کے لیے اس قسم کے حیلے کرنا شرعاً ممنوع ہے۔ قرآن کے بیان کے مطابق ساحل سمند ر پر واقع یہود کی ایک بستی پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے ہفتے کے دن مچھلیوں کا شکار کرنے سے منع کیا تھا تاکہ وہ اس دن میں اللہ کی عبادت کریں ۔دوسری طرف اللہ تعالیٰ نے انہیں آزمائش میں اس طرح ڈالا کہ ہفتے والے دن تو مچھلیاں پانی کی سطح پر آ جاتی تھیں اور بستی والوں کو شکار کی دعوت دیتی تھیں جبکہ باقی دنوں میں گہرے پانی میں چلی جاتی تھیں۔یہود کا ایک گروہ اس آزمائش میں پورا نہ اترا اور اس نے ہفتے کے دن مچھلیاں پکڑنے کے لیے ایک حیلہ ایجاد کیا ۔انہوں نے سمندر کے ساحل کے نزدیک چھوٹے چھوٹے گڑھے