کتاب: رُشدشمارہ 02 - صفحہ 26
استعمال ہوتا رہا ہے لیکن قانون سازی یعنی قانون وضع کرنے کے لیے ’تقنین‘یا ’تدوین‘ کے لفظ کا استعمال ایک جدید اصطلاح ہے۔ تقنین کا لغوی معنی و مفہوم ’المعجم الوسیط‘کے مؤلفین لکھتے ہیں: ’’تقنین‘ کے معنیٰ قوانین وضع کرنے کے ہیں۔اور قانون سے مراد ہر چیز کو ماپنے کا آلہ اور اس کا طریقہ کار ہے۔ بعض اہل لغت کا کہناہے کہ یہ رومی لفظ ہے جبکہ بعض نے فارسی بھی کہا ہے۔اصطلاحی طور پر قانون سے مراد وہ امر کلی ہے جو اپنی ان جمیع جزئیات پر منطبق ہوتی ہوکہ جن کاحکم اس سے پہچانا جاتا ہو۔‘‘ [1] مولانا وحید الزمان کیرانوی لکھتے ہیں: ’’لفظ ’تقنین‘کا مادہ ’ق۔ن۔ن‘ ہے اور یہ باب تفعیل سے مصدر ہے۔ا س کا لغوی معنی ’قانون سازی‘ ہے۔‘‘ [2] اصطلاحی معنی و مفہوم مختلف علما نے’تقنین‘کے اصطلاحی معنیٰ کچھ فرق کے ساتھ یوں بیان کیے ہیں۔ڈاکٹر یوسف القرضاوی رحمہ اللہ (متوفیٰ2015م) لکھتے ہیں: ’’احکام شرعیہ کو جدید دیوانی‘ فوجداری اور انتظامی قوانین کے انداز پر مرتب و ترقیم شدہ قانونی مواد کی صورت میں ڈھالنا‘ تقنین ہے۔‘‘ [3] ڈاکٹر وہبہ الزحیلی رحمہ اللہ ( متوفیٰ1436ھ) ’ تقنین‘ کی تعریف بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’معاملات‘ عقود اور مختلف افکار سے متعلقہ احکام شرعیہ کو آسان و جامع بنانے کے لیے قانونی مواد کی صورت میں ڈھالناتا کہ ان کی طرف رجوع آسان ہو،تقنین کہلاتا ہے۔ ‘‘ [4] شیخ مصطفی الزرقا رحمہ اللہ ( متوفیٰ1420ھ) لکھتے ہیں: ’’عام طور پر’تقنین‘ سے مراد اجتماعی معاملات سے متعلق کسی شعبے میں وارد شرعی احکام و قواعد کو جمع کرنا، ان کی
[1] صحيح البخاري،كتاب الأذان، باب وجوب القراءة للإمام والمأموم في الصلوات كلّها ...: 757 [2] صحيح البخاري،كتاب العمل في الصلاة، باب ما يجوز من التسبيح والحمد في الصلاة...: 1201