کتاب: رُشدشمارہ 02 - صفحہ 13
’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو تحقیق کر لیا کرو۔‘‘ اس آیت کے بموجب فاسق کی خبر کی تحقیق کرنا ضروری ہے اور اس کا مفہوم مخالف یہ ہے کہ اگر عادل شخص خبر لائے تو تفتیش کرنا واجب نہیں ہے۔ ۲۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ وَ حَلَآىِٕلُ اَبْنَآىِٕكُمُ الَّذِيْنَ مِنْ اَصْلَابِكُمْ﴾ [1] ’’اور تمہارے ان بیٹوں کی بیویاں حرام ہیں جو تمہاری صلب سے ہوں۔‘‘ اس کا مفہوم مخالف یہ ہے کہ جو لڑکے تمہارے صلب سے نہ ہوں، ان کی بیویاں تمہارے لیے حلال ہیں۔ 2۔ مفہوم شرط مفہوم شرط کی تعریف یہ ہے : "ما يتوقف عليه المشروط ولا يكون داخلا في المشروط ولا مؤثرا فيه" [2] ’’مفہوم شرط وہ ہے جس پر مشروط موقوف تو ہوتا ہے لیکن شرط نہ مشروط میں داخل ہوتی ہے اور نہ ہی اس میں مؤثر ہوتی ہے۔‘‘ یعنی جب حکم کو کسی شرط سے معلق کیا گیا ہے تو اسے ویسا مانا جائے جیسا وہ ہے اور جب وہ شرط نہ رہے تو اسے اس کے برعکس مانا جائے۔ مثالیں ۱۔ اللہ کا ارشاد ہے: ﴿ فَاَنْفِقُوْا عَلَيْهِنَّ حَتّٰى يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ١ۚ﴾ [3] ’’اور اگر وہ حاملہ ہوں تو ان پر اس وقت تک خرچ کرتے رہو جب تک ان کا حمل وضع نہ ہو جائے۔‘‘ یہ آیت اس حکم پر دلالت کرتی ہے کہ مطلقہ اگر حاملہ ہو تو دوران عدت اس کا نان نفقہ شوہر پر واجب ہے۔ اس کا مفہوم مخالف یہ ہے کہ اگر مطلقہ حاملہ نہ ہو تو اس کے لئے کوئی نان نفقہ نہیں ہے۔ ۲۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿وَ اٰتُوا النِّسَآءَ صَدُقٰتِهِنَّ نِحْلَةًفَاِنْ طِبْنَ لَكُمْ عَنْ شَيْءٍ مِّنْهُ نَفْسًا فَكُلُوْهُ هَنِيْٓـًٔا مَّرِيْٓـًٔا﴾ [4] ’’اور عورتوں کے مہر خوشدلی کےساتھ ادا کرو، ہاں اگر وہ خوشدلی کے ساتھ اس مہر میں سے کچھ تم کو چھوڑ دیں تو
[1] سورة الحشر:59: 8