کتاب: رُشد شمارہ 1 - صفحہ 45
لیکن انہوں نے ’استفراغ الوسع‘ کی جگہ ’بذل الطاقة‘ کا لفظ استعمال کیا ہے۔ [1] ابو یحی زکریاأنصاری رحمہ اللہ (متوفی926ھ)نے بھی قاضی تاج الدین سبکی رحمہ اللہ کی طرح اس تعریف کو مختصر کرتے ہوئے ’شرعی‘ کی قید کو ہٹا دیا ہے کیونکہ ایک فقیہ شرعی حکم کی تلاش میں ہی اپنی طاقت خرچ کرتا ہے۔[2] امام محب اللہ بن عبد الشکور الہندی البہاری رحمہ اللہ (متوفی 1199ھ)نے ابن ہمام ہی کی تعریف بیان کی ہے۔[3] ڈاکٹر عبد اللہ بن عبد المحسن الترکی حفظہ اللہ نے بھی ابن ہمام ہی کی تعریف بیان کی ہے۔ [4]شیخ عبد الرحمن بن عبد الخالق یوسف حفظہ اللہ نے ابن ہمام کی تعریف میں ’فقیہ‘ یا ’مجتہد‘ کی قید نہیں لگائی ہے ۔[5] شیخ احمد شاکر حنبلی رحمہ اللہ (متوفی1957م)نے ابن ہمام کی اجتہادکی اس تعریف میں’ فقیہ‘ کی قید ہٹانے کے ساتھ ’دلیل ‘کی قید کا اضافہ بھی کیا ہے جو کہ اس تعریف کا مزیدبیان ہے۔[6] ڈاکٹر عبد الکریم بن علی بن محمد النملۃ حفظہ اللہ نے بھی اسی تعریف کو راجح قرار دیتے ہوئے اس میں ’دلائل‘ کی قید کا ضافہ کیاہے۔ [7] دسویں تعریف امام شاطبی رحمہ اللہ (متوفی 790ھ )لکھتے ہیں: "الاجتهاد هو استفراغ الوسع في تحصیل العلم أو الظن بالحکم" [8] یعنی اجتہاد سے مراد حکم(شرعی)سے متعلق ظن غالب یا قطعی علم حاصل کرنے کے لیے اپنی صلاحیت کو کھپا دیناہے۔ شیخ عطیہ محمد سالم رحمہ اللہ (متوفی 1999م)اور شیخ عبد المحسن بن حمدالعباد نے اسی تعریف کو اختیار
[1] ابن الهمام، محمد بن عبد الواحد الحنفی، التقریر والتحبیر في شرح التحریر: 3/ 291، دار الکتب العلمیة، بیروت، 1983ء [2] السنیکي، زکریا بن محمد، غایة الوصول في شرح لب الأصول: ص147، شرکة مکتبة الطبعة مصطفى البابي الحلبي وأولاده، مصر [3] محب الله بن عبد الشکور البهاري، إمام، مسلم الثبوت: ص676، المطبع الأنصاري، دهلي [4] الترکي، عبد الله بن عبد المحسن، أصول مذهب الإمام الأحمد: ص255، مکتبة الریاض الحدیثیة، الریاض، 1977ء [5] عبد الرحمن بن عبد الخالق، السلفیون والأئمة الأربعة: ص5، المکتبة الشاملة المکتبة الشاملة، الإصدار الثالث، المكة المكرمة [6] أحمد شاکر، الحنبلی شیخ، أصول الفقه الإسلامي: ص388، مطبعة الجامعة السوریة، السورية [7] نملة، عبد الکریم بن علي بن محمد، دكتور، إتحاف ذوی البصائربشرح روضة الناظر في أصول الفقه: 8/10، دار العاصمة [8] شاطبي، إبراهیم بن موسى الغرناطي، إمام، الموافقات: 4/ 113، دار المعرفة، بیروت