کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 924
حافظ عاطف وحید انچارج ، شعبہ تحقیق اسلامی قرآن اکیڈمی لاہور ٭٭٭ کچھ نہ کچھ لکھتے رہے تم وقت کے صفحات پر نسل نو سے اک یہی تو رابطے رہ جائیں گے جامعہ رحمانیہ کے طلبہ کے جذبات وخیالات کا ترجمان اک چھوٹا سا رسالہ’ رشد ‘ اپنا ارتقائی سفر طے کرتے کرتے آج مولانا عبد الرحمن مدنی حفظہ اللہ کے فرزندانِ گرامی قاری ڈاکٹر انس مدنی او رقاری ڈاکٹر حمزہ مدنی کی شب و روز محنتوں اور کاوشوں سے ایک ایسا مؤقر مجلہ بن چکا ہے جو علمی دنیا میں اپنی مثال آپ ہے۔ اس کا تازہ شمارہ ’قراءات نمبر‘ نظروں سے گزرا ۔جس تحقیق وتدقیق کے ساتھ فن قراءات سے متعلق موضوعات کو اس میں جمع کیا گیا ہے اس اعتبار سے اگر اسے فن قراءات کا انسائیکلوپیڈیا یا پی ایچ ڈی کا تحقیقی رسالہ کہا جائے تو بے جانہ ہوگا ۔ مدنی برادران نے اس میں عالم اسلام کے اجلہ قراء کرام اور علماء عظام کے مدلل مضامین اور علمی مقالات جس انداز میں جمع کئے ہیں وہ بلاریب پاکستان بلکہ دنیائے اسلام کے علماء وطلباء کے انمول ذخیرۂ علمی اور ایک نادر تحفہ ہے۔یہ ’قراء ا ت نمبر‘ جامع بھی ہے اورمفصل بھی،ہر موضوع کاحق ادا کیا گیا ہے کوئی اہم پہلو تشنہ نہیں چھوڑا گیا ۔یہ قراءات نمبر علماء و طلباء کے لئے ایک نعمت غیر مترقبہ، علوم ومعارف کا ایک گنجینہ اور علم قراءات کاایک خزینہ ہے۔ یہ اس کا پہلا حصہ ہے عنقریب دوسرا اور تیسرا حصہ بھی منصہ شہود پر آکر قارئین کے لئے سرمۂ بصیرت اور خزینۂ دلائل سے پر ہوگا﴿وَلَلاخِرَۃُ خَیْرٌ لَّکَ مِنَ الأوْلٰی﴾اس کار خیر میں عزیز القدر قاری حمزہ مدنی خاص طور پرتحسین وستائش کے مستحق ہیں جنہوں نے بڑی محنت، جانفشانی، عرق ریزی او رمستقل مزاجی سے اس ذمہ دار ی کو نبھایا ہے۔میر ی دعا ہے کہ خدا وند کریم ان کی عمر اورعلم وعمل میں برکت دے ۔ہر خاص وعام کو اس گرانمایہ تحفہ سے مستفید ہونے کی توفیق بحشے۔ آمین ، حافظ عبد الرشیدخلیق استاذ جامعہ فتحیہ اچھرہ مبعوث وزارۃ الشئون الإسلامیۃ والأوقاف والدعوۃ والإرشاد بالمملکۃ العربیۃ السعودیۃ ٭٭٭ محترم مدیر ماہنامہ ’رشد‘ السلام علیکم! أمید ہے‘ مزاج بخیر ہوں گے۔ ’رشد‘ کا ’خصوصی شمارہ ’قراءات نمبر‘ملا۔پڑھ کر بہت خوشی ہوئی ۔شمارہ کیاہے؟یہ تو۔پی۔ایچ۔ڈی کا ایک مقالہ محسوس ہوتا ہے۔متنوع مضامین کو جس قدر جامع و مانع أسلوب میں معاصر تحقیقی معیار کے مطابق پیش کیا گیاہے ‘ وہ واقعتاً لائق ستائش ہے۔میرے علم کی حد تک دفاع قرا ء ت میں شاید ہی اس طرح کا علمی کام برصغیر پاک و ہند میں