کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 920
پرویزی ،عمادی اورغامدی صاحب نے اپنے ملک میں رائج قراءات کے علاوہ دوسری متواترقراءات کا انکار کردیا ہے انکے نزدیک یہ فتنہ عجم کی باقیات میں سے ہے ۔ان کا دعویٰ ہے قرآن کی صرف ایک قراءت ہے جسے وہ قراءت عامہ کہتے ہیں ۔ جامعۃ لاہور الاسلامیۃکے ادارہ کلیۃالقرآن الکریم والعلوم الاسلامیۃنے عرب وعجم کے نامور علماء ودانشوروں کے تحقیقی مضامین پر مشتمل ماہنامہ رشد کاقراءات نمبرشائع کیاہے جنہوں نے نہایت سنجیدہ انداز میں عقلی ونقلی دلائل سے معترضین کے شکوک وشبہات کو زائل کیا مثلاََغامدی طبقہ نے سبعہ اَحرف والی روایت کوضعیف کہا توجناب حافظ محمد زبیر نے امام ابن شہاب زہری رحمہ اللہ کے بارے میں ائمہ جرح وتعدیل ، محدثین وفقہاء اوران کے معاصر علماء کی آراء نقل کی ہیں کہ وہ گزشتہ سنن کے علم کا ایک سمندر ہیں ‘علی بن مدینی نے یہاں تک کہا کہ حدیث کاعلم اُمت محمدیہ میں چھ اَفراد نے محفوظ کیا‘اہل مکہ میں سے عمروبن دینار رحمہ اللہ نے اوراہل مدینہ میں سے ابن شہاب زہری نے۔ معترضین نے جس تابعی کاحوالہ پیش کرکے امام زہری رحمہ اللہ پر تنقید کی تھی وہ دراصل اہل مدینہ کے علماء پر امام لیث بن سعد رحمہ اللہ کی رائے تھی جن میں وہ بھی شامل تھے تاہم انفرادی طور پر امام ابن شہاب زہری رحمہ اللہ پر کسی قسم کی جرح مقصود نہ تھی اس قسم کے دیگر اعتراضات کے بعد ثابت ہوگیا کہ سبعہ احرف منزل من اللّٰہ ہیں ۔ اس موضوع پر قارئین کے ذہین میں ممکنہ سوالات کے جوابات قاری حمزہ مدنی صاحب نے عام فہم انداز میں پیش کئے۔ ’قراءات نمبر‘ میں صحیح احادیث کی روشنی میں قراءات قرآنیہ میں اختلاف کی حکمتیں اورفوائد کواجاگر کیاگیا۔ سرائیکی زبان کے معروف مقرر احمد سعید نے امام بخاری کے بارے بیہودہ زبان استعمال اوراپنی کتاب’قرآن مقدس اوربخاری محدث‘ میں چون(۵۴) اعتراضات کئے ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ سبعہ اَحرف والی حدیث قرآن کے خلاف ہے، دوسرا دعویٰ یہ کیا کہ حفص قراءت والا قرآن موجود اورمحفوظ ہے جبکہ دوسری قراءات والااس سرزمین میں معدوم ہے ۔ ’قراءات نمبر‘ میں اس امرکی وضاحت کی گئی ہے کہ َاحادیث سبعہ احرف مخالف قرآن نہیں بلکہ وہ بالکل قرآن کے موافق ہیں ۔ رئیس الجامعہ شیخ حافظ عبدالرحمن مدنی حفظہ اللہ کو تبلیغی لیکچرکے سلسلہ میں دنیاکے ہرخطے میں پہنچنے کا اتفاق ہوا انہوں نے اپنے تاثرات میں اظہارخیال کیا کہ جس طرح ہمارے علاقوں میں قرآن امام عاصم رحمہ اللہ کی قراءت اورامام حفص رحمہ اللہ کی روایت سے پہنچاہے اسی طرح مراکش، لیبیا،تیونس، سوڈان، صومالیہ میں دیگرقراءات سے پہنچاہے۔ محترم حافظ محمد مصطفی راسخ نے تحقیقی مقالہ میں صراحت کی کہ چار روایات مختلف بلاد اسلامیہ میں متداول ہیں ۔ چنانچہ ان ممالک میں قرآن کی طباعت بھی انہی روایات میں ہوئی ہے ۔ قراءات نمبر میں مطول دلیل مختلف طباعتی اداروں کے زیراہتمام ان متداولی روایات میں مطبوعہ مصاحف کے ابتدائی صفحات کے عکس بھی شامل ہیں ۔ ڈاکٹر احمد عیسی المعصراوی رحمہ اللہ نے اَحادیث میں واردشدہ قراءات کو تمثیلی انداز میں پیش کیا ، اظہاراحمد تھانوی رحمہ اللہ نے برصغیرپاک وہند میں تجوید وقراءات کی ارتقائی تاریخ کا جائزہ پیش کیا۔عبدالفتاح القاضی رحمہ اللہ نے اَحادیث رسو ل کی روشنی میں ثبوت قرآن پرروشنی ڈالی ہے ۔