کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 919
مطابق تلاوت کیاکریں ۔ ایک نسخہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے اپنے پاس حکومتی نگرانی میں رکھاجسے مصحف ’إمام‘ کہا جاتاہے ۔ آج کل عموماتلاوت مصحف امام کے مطابق ہی کی جاتی ہے۔ جب کہ دوسری قراءات ہمارے ہاں متروک ہونے کی وجہ سے غیرمعروف ہیں مگر بعض دوسرے ممالک مثلاً مراکش، تیونس،لیبیا ،سوڈان، لبنان، شام اورسعودی عرب میں ان قراءات کے مطابق تلاوت بھی معروف ہے اورمختلف یونیورسٹیوں اورکالجوں میں اس کی تدریس کا اہتمام بھی ہوتاہے۔ جامعۃ لاہورالإسلامیۃکے کلیۃ القرآن والعلوم الاسلامیۃ کے زیر اہتمام جاری ہونے والا مجلہ ماہنامہ ’رشد‘نے یہ اہتمام کیاہے کہ بقیہ قراءات بھی لوگوں کے علم میں لائی جائیں ۔کہا جاتاہے ’لکل فن رجال ‘ یعنی ہرفن کے لئے خاص لوگ ہوتے ہیں ۔ کلیۃ القرآن کے اساتذہ کرام اس فن کے ماہرہیں ۔ میں ماہنامہ ’رشد ‘کے مدیراعلیٰ حافظ انس نضر مدنی،مدیر قاری حمزہ مدنی اورنائب مدیر نعیم الرحمن ناصف،مجلس مشاورت اورمعاونین حضرات کومبارک باد پیش کرتاہوں کہ انہوں نے اتنے خوبصورت اورعام فہم انداز میں مختلف علماء وقراء حضرات کے مضامین پیش کئے تاکہ عوام بھی ان منزل من اللّٰہ قراءات اوران کے علوم سے روشناس ہوسکیں ۔ یہ وقت کی اہم ضرورت تھی جسے دینی ذوق رکھنے والے حضرات، علماء اورطلباء کافی دیرسے محسوس کررہے تھے ۔قاری حمزہ مدنی توان سب قراءات میں بڑے خوبصورت انداز میں عملی طور پر تلاوت بھی کرتے ہیں اورمختلف اسلامی ممالک کی طرف سے ان کو ان قراءات کی تلاوت کی ریکاڈنگ کے لیے بھی مدعوکیا جاتاہے ۔ﷲ الحمد یہ ماہنامہ’ رشد‘ کا’قراءات نمبر‘ ،حصہ اوّل منصہ مشہود پر آیاہے اللہ تعالیٰ ماہنامہ’ رشد‘ کے ذمہ داران اور قلم کار حضرات کی اس کوشش کوقبول فرمائے۔آمین پروفیسر نجیب الرحمن کیلانی جامع مسجد الایمان شاہ فرید آباد (صابر ہوٹل والی گلی)ملتان روڈ لاہور ٭٭٭ ماہنامہ رشد کا’قراءات نمبر‘ طاغوتی قوتیں اس تگ و دومیں ہیں کہ اُمت مسلمہ کتاب وسنت سے روگردانی کرکے عقل کی بنیاد پر سیاسی ومعاشی وعمرانی مسائل کوحل کرنے میں کثرت رائے کومعیار حق تسلیم کرلیں ۔سینوں میں حفاظت قرآن کی نعمت نے قرآن کے فتنہ کودفن کردیا۔ اہل مغرب میں نومسلموں کی اکثریت حفاظت قرآن کے اعجاز سے متاثرہوکرمسلمان ہورہی ہے ۔ چنانچہ طاغوتی اداروں نے فرقان الحق شائع کی تاکہ متقین میں تحقیق کرنے والے اورمسلمانوں کی نئی نسل عظیم معجزہ کے بارے شکوک وشبہات میں مبتلاہوجائے۔ مزید برآں مسلم دنیا میں ایسے ادارے معرض وجود میں لائے جو مغربی اَفکار اورتہذیب وتمدن کواسلام کالبادہ پہنانے اوروحی الہی سے اعلانیہ ومخفی انکار کی راہ تلاش کرنے میں مصروف عمل ہیں ۔علماء فن نے ان کے ہر فتنہ کا بھرپور علمی تعاقب کیایہی وجہ ہے کہ ان کی سرگرمیاں ریسرچ اکیڈمی تک محدود ہوکررہ گئی ہیں ۔