کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 902
پر اپنی مہر تصدیق ثبت کرے اور مصحف طبع ہوجانے کے بعد ان میں سے ۲۵ نسخے لے کر شیوخ القراء کی خدمت میں پیش کئے جائیں جو از سر نو ان کی تحقیق کریں ۔مزید تاکید کے بعد ان کو مختلف بلاداسلامیہ میں تقسیم کیا جائے تاکہ لوگ ان سے خوب استفادہ کرسکیں ۔
طباعت مصحف کے دیگر مراحل اور علامہ علی محمدالضبَّاع رحمہ اللہ کا کردار
وہ شخص جس کے ہاتھوں سے مصاحف ہو کرجائے اور جو تمام مصاحف کی مراجعت کرتے رہے، اس عظیم المرتبت ہستی کا اسم گرامی علامہ علی محمد الضبَّاع رحمہ اللہ ہے۔ جب ان کے سوانح عمری لکھے گئے تو اس وقت ان کی عمر ۶۸ برس تھی اور انہیں ۵۲ برس مصاحف کی قراءات اور مراجعت کرتے ہوئے بیت چکے تھے۔ موصوف کی دین اسلام کے لیے بے لوث خدمات کا اندازہ اس سے ہوتا ہے کہ وہ اپنی آخریعلالت میں بستر پر لیٹے ہوئے بھی مصاحف کی مراجعت کررہے ہوتے تھے اور مراجعت مصاحف کے بعد اس کی تصدیق بھی فرماتے تھے۔
علامہ علی محمدالضبَّاع رحمہ اللہ کے آخری ایام
علامہ علی محمدالضبَّاع رحمہ اللہ کے آخری ایام میں یہ واقعہ پیش آیا کہ بعض شیوخ القراء ’ولا الضالین‘ کو مشابہ بالظاء پڑھتے تھے اور اس اداء پر قراء کے درمیان بحث و مباحثہ کا میدان گرم ہوگیا تو ایسے وقت میں علامہ علی محمد الضبَّاع رحمہ اللہ کو دعوت دی گئی کہ اس موضوع پر بحث فرمائیں ۔ انہوں نے اس موضوع پر دومہینوں میں ۱۷۳ کتب کا مطالعہ فرمایا، اس کے بعد’ولا الضالین‘ کو مشابہ بالدال پڑھنے کے حق میں فیصلہ دیا۔ اسکی تفصیل مجلَّۃ الإسلام ۱۳۵۷ھ ماہ شعبان کے شمارہ سے دیکھی جاسکتی ہے۔
علامہ علی محمدالضبَّاع رحمہ اللہ بعض مصاحف کی ایک سال میں مراجعت فرماتے جیسا کہ حمزہ کی مراجعت ایک سال میں فرمائی اور بعض دفعہ تمام مصروفیات ترک کر کے مراجعت مصاحف میں مستغرق ہوجاتے اور کچھ مہینوں میں مراجعت فرماتے جیسے ’مصحف نافع‘ کی آٹھ مہینوں میں مراجعت فرمائی۔ اس طرح ڈیڑھ لاکھ مصاحف موصوف کی مراجعت سے طبع ہوئے۔
وفات
علامہ علی محمدالضبَّاع رحمہ اللہ کتاب اللہ العزیز کی بے شمار خدمات کے بعد ۷۵ برس کی بابرکت عمر پاکر ماہ شعبان المعظم ۱۳۸۰ھ بمطابق ۱۹۶۱ء جنوری کے مہینے میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔اناللّٰہ وانا الیہ راجعون
ہم اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ علامہ علی محمدالضبَّاع رحمہ اللہ کی خدمات قرآنیہ کو شرف قبولیت سے نوازے اور موصوف کے لیے ذریعہ نجات بنائے۔ آمین
٭٭٭