کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 891
ہیں کہ تدریس کے ساتھ ساتھ ایک شخص اس قدر کام کرگیاہے۔ اس کے علاوہ آپ نے قراءات قرآنیہ پر معترضین کے اعتراضات کا تعاقب اور ان کی تردید کرتے ہوئے، انہیں انجام کارتک پہنچایا۔
عادات و خصائل
آپ نیک طبع انسان تھے۔زہدو تقویٰ آپ کی شخصیت میں رچ بس گیاتھا۔ علامہ موصوف عاجزی وانکساری کے پیکر، عبادت گزار،ریا کاری سے اجتناب کرنے والے اور جھوٹی شہرت سے کوسوں دور رہنے والے تھے۔ آپ اَخلاق حسنہ کے مالک اور فرشتہ سیرت انسان تھے۔ آپ ایک شریف خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ آپ کا قرآن کریم سے اس قدر لگاؤ اور تعلق تھا کہ ہر وقت آپ کی زبان تلاوت کلام پاک سے تر رہتی تھی۔
اَساتذہ کرام
آپ نے بے شمار جلیل القدر اور ثقات قراء کرام سے علم قراءات میں استفادہ فرمایا، لیکن چند ایک شیوخ سے بالخصوص پڑھا۔جن کاذیل میں مختصر تذکرہ کیا جاتاہے:
۱۔ العلامۃ الشیخ أحمد بن محمد الشکری رحمہ اللہ
ان سے آپ نے بروایت حفص عن عاصم بطریق شاطبیہ قرآن کریم حفظ کیا اورعلامہ شیخ احمد بن محمد الشکری رحمہ اللہ کو مکمل قرآن کریم سنایا۔
۲۔ الأستاذ الکبیر الشیخ المقری عبد الرحمن بن حسین الخطیب الشعار رحمہ اللہ
۳۔ العلامۃ الشیخ المقری حسن بن یحییٰ الکتبي رحمہ اللہ
آپ نے مذکورہ بالا دونوں شیوخ سے مکمل قراءات سبعہ بطریق شاطبیہ پڑھی اور قراءات سبعہ کی سند اِجازہ بھی حاصل کی۔اس کے بعد مذکورہ دونوں شیوخ سے قراءات عشرہ صغریٰ و کبریٰ، علم الرسم، علم الضبط، عدالآیو دیگر علوم قرآن سیکھے۔
یاد رہے کہ دونوں شیوخ علامہ الشیخ محمد بن احمد بن حسن بن سلیمان رحمہ اللہ المعروف بالمتولی کے تلامذہ ہیں ۔
۴۔ الشیخ محمود عامر مراد الشبینی الشافعی رحمہ اللہ [م ۱۳۳۶ھ]
موصوف نے ان سے قراءات عشرہ بطریق طیبۃ النشر پڑھیں ۔آپ کو قراءات عشرہ میں روایت حفص کی طرح عبور حاصل تھا۔
علامہ علی محمدالضبَّاع رحمہ اللہ کی عملی زندگی اور تدریسی خدمات
آپ نے۱۵ سال کی عمر میں تدریس کاآغاز کیا اور اپنی جوانی میں علم قراءات کی اشاعت کے لیے مستعد ہوگئے۔آپ اپنی تدریسی اور عملی زندگی میں طلبا اور اپنے معاصرین میں انتہائی لائق، ذہین و فطین اورایک کامیاب استاد کے طور پرمعروف ہوئے۔ اس لیے الملک فاروق نے آپ کو مصر کا شیخ المقاری مقرر کردیا۔آپ کی مجلس ’خدمۃ الدعوۃ الإسلامیۃ‘میں خدمات بطورِ ’’شیخ المقاری‘‘ مصر اس قدر تھیں کہ ان کی بناء پرآپ کے تلامذہ نے آپ کو علامہ کالقب دیا، جولقب ماہرفن اور متبحر فی العلم کو دیا جاتا ہے۔