کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 82
جس سے میرے دل میں شک پیداہوگیا اور میں ان دونوں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے گیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سے سن کر فرمایا: ’أحسنت‘تو نے اچھی پڑھی اور دوسرے سے سن کرفرمایا :’أصبت‘یعنی تو درستی کو پہنچا۔ پھر مجھ سے سن کر فرمایا: ’ہکذا أنزلت‘یعنی یہ سورت اسی طرح نازل کی گئی ہے اور پھرمیرے سینہ پر ہاتھ مارا اور ارشاد فرمایا: أعیذک باللّٰہ یا أبی من الشک’’اے اُبی رضی اللہ عنہ ! میں تمہیں شک و شبہ سے اللہ کی پناہ میں دیتا ہوں ۔‘‘ عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ’’ ان میں سے جو وجہ بھی پڑھو وہ ہی درست ہے شک نہ کرو، کیونکہ ان میں شک کرنا کفر ہے۔‘‘ ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ’’ جوشخص ایک حرف پڑھے، وہ اس کو ترک کرکے دوسرے کی طرف نہ جائے یعنی کسی وجہ کاانکار نہ کرے۔ ٭٭٭ ہدیہ تبریک ہم مجلہ ماہنامہ’ رشد‘ کے حالیہ مدیر قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ کو علوم اسلامیہ میں پی ایچ ڈی کی تکمیل پر دلی مبارک باد پیش کرتے ہیں اور دعا گوہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں دین حنیف کی مزید توفیق عطاء فرمائے۔ منجانب:اساتذہ جامعہ ،اراکین مجلس التحقیق الاسلامی وانتظامیہ ماہنامہ’ رشد‘ لاہور