کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 819
۳۷۔ فضل الباری فیما یحتاج إلیہ المقری والقاری از یونس بن مغری ردی امیر آخور رحمہ اللہ ۳۸۔ الفوائد المکیۃ فی شرح الجزریۃ از محمد اولیاء بن محمد بن محمد خلیل الحجازی رحمہ اللہ ۳۹۔ القراءات واللھجات از عبدالوھاب حمود رحمہ اللہ ۴۰۔ القراءات القرآنیۃ تاریخ وتعریف ازعبدالھادی الفضلی رحمہ اللہ ، بیروت سے ۱۹۸۰ء میں چھپی ۴۱۔ القراءات القرآنیہ فی ضوء علم اللغۃ الحدیث از عبدالصبور شاہین رحمہ اللہ ، دارالقلم سے ۱۹۶۶ء میں چھپی۔ ۴۲۔ قراءۃ یعقوب بن اسحاق الحضرمی ازابوالعباس احمد بن محمد بن سعید اللخمی المغزی رحمہ اللہ ۴۳۔ قصیدۃ فی القراءات السبع(علی وزن الشاطبیہ)از ابن محمد الملطی رحمہ اللہ ۴۴۔ القصر النافع فی قراءۃ نافع از محمد بن محمد بن ابراہیم بن محمد الجزار رحمہ اللہ ۴۵۔ قصیدہ ابی الحسن بن علی فی قرائۃ نافع از ابوالحسن بن عبدالغنی القھری الحصری رحمہ اللہ ۴۶۔ القطع والائتناف ازابوجعفر النحاس رحمہ اللہ ۴۷۔ النغمۃ القدسیۃ فی احکام قراءۃ القرآن و کتابتہ بالفارسیۃ از حسن بن عمار الشربتلالی رحمہ اللہ ۴۸۔ نور الایمان فی قراءۃ القرآن از اسماعیل اکبری خوارزمی رحمہ اللہ وہ کتب جن کے مصنفین کا نام معلوم نہیں ہوسکا ۱۔ الابحاث الجمیلۃ فی شرح العقیلۃ۔ اس کا مخطوطہ نسخہ جامعہ الامام محمد بن سعود الاسلامیہ میں موجود ہے۔ ۲۔ ابیات مشروحۃ من الشاطبیہ۔ اس کا نسخہ مخطوطہ بھی مکتبہ جامعہ الملک السعودمیں موجود ہے۔ ۳۔ اجازۃ بالقراءات۔مخطوطہ البتہ اس پر برہان الدین ابواسحاق ابراہیم بن عبدالرحمن بن محمد(م۸۷۲ھ) نے حاشیہ لکھا ہے۔ ۴۔ شرح درۃ قلمی نسخہ ۵۔ شاطبیہ کا ترجمہ(فارسی) ۶۔ إصلاح المنطق والطبع لاداء القراءات السبع ۷۔ اظہار الإسرار فی القراءۃ ۸۔ تبصرۃ المذاکر و نزھۃ الناظر۔ جامعہ الامام محمد بن مسعود میں ایک نسخہ موجود ہے۔ ۹۔ تحفۃ البارع فیما یتعلق بمارواہ قالون عن نافع ۱۰۔ شرح درہ۔ کسی عالم نے لکھ کر بادشاہ وقت سلطان محمد خان کی نذر کی تھی۔ ۱۱۔ جواب علی سؤال فی القراءات المتواترہ۔ اس کا ایک نسخہ مخطوطہ جامعۃ الملک السعود مکہ مکرمہ میں ہے۔ ۱۲۔ شرح درۃ۔ امام ابن جزری کے کسی شاگرد نے لکھی۔ ۱۳۔ رسالہ فی التکبیر۔ اس کاایک مخطوط نسخہ مکتبہ جامعہ الملک سعود میں ہے۔