کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 792
رشد: اگر قراءات منزل من اللہ ہیں تو ان کی نسبت رجال کی طرف کیوں ہوتی ہے؟
شیخ: کثرت تعلق کی وجہ سے ان کی طرف نسبت ہوتی ہے۔انہوں نے اس کو بہت زیادہ پڑھا اور پڑھا یاہے۔
رشد: تحریرات کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟
شیخ: اس میں شدت اختیار نہیں کرنی چاہئے۔
رشد: شاطبیۃ، درۃ اور طیبۃ کیا تمام قراءات پرمشتمل ہیں یا بعض قراءات ان سے باہر بھی ہیں ؟
شیخ: بعض نے لکھا ہے کہ ایسی وجوہات موجود ہیں جو صحیح ہیں اور اس کے باہر موجود ہیں ۔
رشد: طلباء کے لیے کوئی پیغام؟
شیخ: اپنے اَساتذہ کادل سے احترام کریں اور اگر کچھ بنناچاہتے ہیں تو شدید محنت کریں ۔
رشد: اَساتذہ کے لیے کوئی پیغام، خصوصاً تجوید کے اَساتذہ کے لئے؟
شیخ: اَساتذہ کے لیے بھی پیغام یہی ہے کہ وہ اپنے اَساتذہ کے ساتھ ہمیشہ تعلق قائم رکھیں ۔تلقی یہی ہے کہ وہ اَساتذہ کی خدمت میں حاضر ہوتے رہیں ۔ ’’وصحبۃ أستاد وطول زمان‘‘
میں جب جامعہ اسلامیہ گوجرانوالہ میں پڑھتا تھا تو تقریباً ایک ماہ کے بعد گھر واپسی ہوتی جب میں گھر آتا تو والدہ وغیرہ سے مل کرفوراً گھر سے نکل جاتا۔والدہ کہتی کہ ایک ماہ بعد گھر آئے ہو پھر بھی آرام سے نہیں بیٹھ رہے اور
میری نظر گھڑی پر ہوتی تھی کہ قاری اظہاراحمد رحمہ اللہ نے اس وقت جزری کا سبق پڑھانا ہے اور اس وقت شاطبیکا سبق پڑھانا جو میں نے سننا ہے۔
علاوہ ازیں استاد کے لیے مطالعہ از حد ضروری ہے۔ مطالعے کے بغیر استاد، استاد نہیں ہے اور اساتذہ کو اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہئے کہ وہ اپنے اساتذہ کو تلاوت سنا کر اپنی خامیوں کودور کریں اور تجوید و قراءات کے فن کی کتابیں ضرور خریدیں ۔
٭٭٭
معذرت
ماہنامہ رُشد قراءات نمبر(حصہ اوّل) کے بعض مقامات پر سہواً حفظہ اللہ اور رحمہ اللہ کا اختلاط ہوا ہے، یا پھر کمپوزنگ کی غلطی کی وجہ سے بعض حضرات کے ناموں کے ساتھ رحمہ اللہ کا اضافہ ہوگیا ہے، خصوصاً صفحہ نمبر ۴۷۰ پر منکر قراءات علامہ تمنا عمادی کے نام کے ساتھ رحمہ اللہ لکھا گیاہے۔ اس غلطی پر ادارہ تمام قارئین سے معذرت خواہ ہے۔(ادارہ)