کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 608
دوسرا اعتراض: سہو ونسیان سے متعلق الفاظ وحروف کی کمی بیشی یا اغلاط کتابت
اس ضمن میں ایسی تمام قسم کی اغلاط کو جو کاتب صاحبان کر جاتے ہیں ۔ اور بعد میں مصحح پڑھ کر درست کرتے ہیں ، اختلافات کا نام دے کر اچھلا گیا ہے۔ مثلاً مقام حدیث ص۲۹۲ پر یوں عنوان جمایا ہے:
’’حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے جومصاحف لکھوائے ۔ ان میں سے مدینہ کے تمام مصاحف خود ’ امام‘ یعنی ان کے اپنے مصحف سے مختلف تھے۔‘‘
اس عنوان کے تحت لکھتے ہیں :
خالد بن ایاض بن صخر بن ابی الجہم بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے مصحف کو پڑھا ہے، اور مصحف کو اہل مدینہ کے مصاحف میں بارہ حرفوں میں مختلف پایا ہے۔‘‘
ان حروف کا نقشہ درج ذیل ہے:
مصحف امام مصحف مدینہ اس تیسرے کالم میں اغلاط کی نشاندہی ہماری طرف سے ہے۔
ووصّٰی بہا ابرٰہیم ووصّٰی بہا ابراہیم گویا خانہ نمبر۱ میں ابراہیم کی ر کی کھڑی زبر ہے او ر خانہ ۲ میں الف ہے۔
وسارعوا الی مغفرۃ سارعوا الی مغفرۃ خانہ ۲ میں واؤ رہ گئی۔
ویقول الذین آمنوا یقول الذین آمنوا خانہ ۲ میں واؤ رہ گئی۔
یاایہاالذین آمنوا یا ایہاالذین آمنوا یہ زبان کا فرق ہے چونکہ صرف کے لحاظ سے دونوں درست
من یرتد منکم من یرتدِد منکم ہیں اس لیے کاتب نے غلطی سے یرتدد لکھ دیا۔
لاجدن خیرا منہا منقلبا لاجدن خیرا منہما منقلبا خانہ ۲ میں منہما لکھنا کتابت کی غلطی ہے۔
وتوکل علی العزیز الرحیم توکل علی العزیز الرحیم خانہ ۲ میں و کاتب چھوڑ گیا۔
او أن یُظہِر وان یُظْہِر خانہ ۲میں او کی بجائے و لکھاگیا۔
من مصیبۃ فبما کسبت من مصیبۃ بما کسبت خانہ ۲ میں کاتب فبما میں سے ف چھوڑ گیا۔
ماتشتہی الانفس ما تشتہیہ الانفس خانہ ۲ میں تشتہی کے بعد ہ زائد لکھا گیا۔
فان اللّٰہ ہو الغنی الحمید فان اللّٰہ الغنی الحمید خانہ ۲ میں کاتب ہو کا لفظ چھوڑ گیا ۔
ولا یخاف عقبٰہا لا یخاف عقبٰہا خانہ ۲ میں کاتب واؤ چھوڑ گیا۔
ہم یہ فہرست اس لیے دی ہے کہ آج کل بھی قرآن مجید لکھے جاتے ہیں ۔ ان کی ایک کے بجائے تین تین مصحح کرام سے صحت کرائی جاتی ہے۔ لیکن چھپنے کے بعد معلوم ہوتاہے کہ کتنی غلطیاں باقی رہ گئیں ہیں ۔ بعض دفعہ حروف والفاظ کاتو کیا ذکر آیات تک رہ جاتی ہیں ۔یا لفظ کچھ کا کچھ لکھ دیا جاتا ہے۔ تو نئے فرمے چھپوا کر لگانا پڑتے ہیں اور ہمارے خیال میں جس کاتب نے امام سے نقل کی اورصحت کرنے پر صرف بارہ اغلاط نکلیں وہ نہایت محتاط کاتب تھا۔ اگر ہمارے بیان میں شک ہو تو آج بھی اس کا تجربہ کیا جا سکتا ہے۔ پھر آپ نے مصحف امام اور دوسرے صحابہ کے مصاحف کے اختلافات(یعنی اغلاط) کا ذکر فرمایا کہ
۱۔ مصحف عمر رضی اللہ عنہ تین مقامات پر۔