کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 591
[اسماعیل بن جعفر مدنی رحمہ اللہ ]
٭ جو شخص نحو میں تبحر کامتمنی ہے وہ کسائی رحمہ اللہ کا دست نگر ہے۔ [امام شافعی رحمہ اللہ ]
٭ میں نے ایک روز کسائی رحمہ اللہ سے خوب بڑھ چڑھ کر مناظرہ کیاتو گویا میں ایک پرندہ تھا جو دریا سے پانی پی رہا تھا۔ [فراء رحمہ اللہ ]
٭ نحو میں اعلم الناس اور حدیث کے مشکل الفاظ نیز قراءت میں سب لوگوں میں لاثانی تھے۔ [ابوبکر بن الانباری رحمہ اللہ ]
٭ بحالت احرام کمبل میں ملبوس تھے۔ [امام شاطبی رحمہ اللہ ]
(ھ): تشکیل قراءات کاپس منظر :
۲۷۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم پرقرآن کریم، سات قبائل عرب کی سات لغات قریش ہذیل، ثقیف، ہوازن، کنانہ، تمیم، یمن کی اجازت کے ساتھ نازل ہوا ہے، لیکن ہرقبیلہ کو اپنی لغت میں آزاد نہ پڑھنے کی قطعی کھلی چھٹی و رخصت نہ تھی بلکہ وہ اس بارے میں تلقین و توقیف و تعلیم نبوی کے تابع و پابند تھے۔ قراءات کے اُصولی اختلافات انہیں سبعہ لغات سے ماخوذ ہیں ۔ اسی طرح جبریل امین علیہ السلام کے ساتھ رمضان المبارک میں حضور علیہ السلام کے متعدد دوروں میں قرآن کریم کے متعدد کلمات و فرش الحروف ، قرآنی شان اعجازی کے حامل، علم بیان وعلم بدیع کے انواع و الوان کے ساتھ مختلف طرق تلفظ و انداز و اَسالیب بیان و تراکیب عربیت و بلاغت پر نازل ہوئے اور وہ یہ ہیں :
۱۔ ابدال الحرف بالحرف مع تغیر المعنٰی بدون تغیر صورت رسم(تَبْلُوْا۔تَتْلُوْا)
۲۔ ابدال الحرف بالحرف مع تغیر المعنٰی والصورۃ(مِنْکُم ۔ مِنْھُمْ)
۳۔ ابدال الحرکۃ بالحرکۃ مع تغیر المعنٰی(وَقَدْ اَخَذَ مِیْثَاقَکُمْ، وَقَدْ اُخِذَ مِیْثَاقُکُم)
۴۔ زیادت و نقص(وَسَارِعُوْا،سَارِعُوْا)
۵۔ تقدیم رو تاخیر(فیَقْتُلُوْنَ ویُقْتَلُوْنَ، فَیُقْتَلُوْنَ ویَقْتُلُوْنَ)
۶۔ اختلاف صیغ(لاتُضَآرَّ، لاتُضَآرُّ، لایَضِرْکُم، لایضُرُّکُمْ، وَلَا یُقْبَل، ولا تُقْبَلُ،یَعْمَلُوْنَ، تَعْمَلُوْنَ)
۷۔ ابدال المادہ بالمادہ(فَتَبَیَّنُوْا،فَتَثَبَّتُوْا)قراءات کے فرش الحروف انہیں طرق تلفظ و اسالیب بیان سے ماخوذ ہیں ۔
پھر مروّجہ قراءات کی اَسانید میں مندرجہ ذیل سات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم مدار و مرکز و مرجع کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ عثمان، علی، ابن مسعود، زید بن ثابت، ابی بن کعب، ابوالدرداء، ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہم
اولاً :حضور علیہ السلام نے ان سات صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں سے ہر ایک کو اُصول و لغات تو خاص انہی کے لغت قبیلہ کے مطابق ہی پڑھائیں البتہ فرش الحروف قسم کی وجوہ خلافیہ منزلہ تقسیم کرکے متفرقاً پڑھائیں کہ بعض وجوہ ایک صحابی کو اور بعض دوسرے کو۔وعلیٰ ہذا القیاس
ثانیاً: ان سات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے یہی اختلافات جو بطریق تواتر و قطعیت، آخری دور نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ثابت و مروی تھے انہیں اختلافات کی مصاحف عثمانیہ میں رعایت کی گئی ہے اور ان کے علاوہ باقی قراءات و اختلافات اَحادیہ