کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 586
زہری : حسن بن ابی الحسن رحمہ اللہ عبدالملک : عرب ہے یا غلام؟ زہری : غلام عبدالملک: کوفہ کا سردار کون ہے؟ زہری : ابراہیم نخعی رحمہ اللہ عبدالملک: عرب ہے یا غلام؟ زہری : عرب عبدالملک رحمہ اللہ نے ابراہیم نخعی رحمہ اللہ کا نام سنا جوعرب تھے تو فرطِ مسرت سے کہنے لگا زہری تو برباد ہوا تو نے اب میری تشویش کودور کردیا اس کے بعد خود کہا اللہ کی قسم غلاموں کو بڑے بڑے لوگوں پر سردار ہوناچاہئے۔ یہاں تک کہ ان کے نام کے خطبے برسرمنبرپڑھے جائیں اور عرب ان کے نیچے بیٹھے ہوں ۔زہری رحمہ اللہ کہتے ہیں : میں نے کہا بیشک امیرالمومنین سرداری اللہ کا حکم ہے اور اس کا دین ہے جو کوئی اس کی حفاظت کرے گا سردار ہوگا اور جوکوئی اس کو ضائع کرے گا ذلیل و خوار ہوگا۔ [تفسیر روح البیان:۲/۳۲۱] خلیفۂ وقت عبدالملک بن مروان رحمہ اللہ نے ، ان موالی(آزاد شدہ غلام) اَساطین اُمت کو جن لفظوں میں خراج تحسین اَداکیا ہے اس سے بڑھ کر مشکل ہے۔واقعی ان ائمہ کرام کی علمی و عملی روحانی خدمات ایسی ہیں جنہیں سنہری حروف سے لکھا جائے۔ [عصر حاضر کے لیے مشعل ہدایت، ص۴۸ تا۵۰] ۱۳۔ نافع رحمہ اللہ(تبع التابعین): ٭ قراءۃ نافع سنۃ [مالک رحمہ اللہ ۔ عبد اللّٰہ بن وھب رحمہ اللہ ] ٭ قال لی مالک قرأت علی نافع [إسماعیل بن أبی أویس رحمہ اللہ ] ٭ قراءۃ أہل المدینۃ أحب إلیّ [أحمد بن حنبل رحمہ اللہ ] ٭ إمام الناس فی القراءۃ نافع بن أبی نعیم [لیث بن سعد رحمہ اللہ ] ٭ رأیت فیما یری النائم النبی! وھو یقرأ فی فِیَّ فمن ذلک الوقت أشُمُّ من فی ھذھ الرائحۃ رائحۃ المسک....[نافع رحمہ اللہ ] ۱۴۔ ابن کثیر رحمہ اللہ (تابعی): ٭ لم یکن بمکۃ أقرأ منہ [سفیان بن عیینۃ رحمہ اللہ ] ٭ قراء تنا قراءۃ عبد اللّٰہ بن کثیر وعلیھا وجدت أھل مکہ من أراد التمام فلیقرأ لابن کثیر [الامام الشافعی رحمہ اللہ ] ٭ ....حدیثہ مُخَرَّجٌ فی الصحیحین ٭ حدیثہ مخرج فی الکتب الستۃ۔الذھبی رحمہ اللہ ۔ [معرفۃ القراء الکبار:۱/۷۲] ٭ کان فصیحا بالقرآن [جریر بن حازم رحمہ اللہ ]