کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 585
زہری: عطاء بن ابی رباح رحمہ اللہ
عبدالملک: وہ عرب ہیں یا غلام؟
زہری: آزاد شدہ غلام
عبدالملک: تو پھر وہ عرب کے سردار کیونکر بن گئے؟
زہری : علم و دیانت کی وجہ سے۔
عبدالملک: بیشک علم و دیانت سرداری کے مستحق ہیں ۔پھر عبدالملک نے دریافت کیااچھا اہل یمن کاسردارکون ہے؟
زہری: طاؤس بن کیسان رحمہ اللہ
عبدالملک: عرب ہیں یا غلام؟
زہری : غلام
عبدالملک : تو پھر یمن کاسردار کیونکر بن گیا؟
زہری: جس بناء پر عطاء رحمہ اللہ اہل مکہ کا سردار ہے۔
عبدالملک : بیشک جو شخص عطاء رحمہ اللہ کی طرح صاحب علم و دیانت ہو اس کو سیادت کا حق ہے۔ اچھا اہل مصر کا سردار کون ہے؟
زہری: یزید بن حبیب رحمہ اللہ
عبدالملک : عرب ہے یا غلام؟
زہری : غلام
عبدالملک نے گفتگو جاری رکھتے ہوئے پھر پوچھا اہل شام کاسردار کون ہے؟
زہری : مکحول الدمشقی رحمہ اللہ
عبدالملک: عرب ہے یا غلام؟
زہری: غلام اور غلام بھی کیسا، حبشی قبیلۂ ہذیل کی ایک عورت کا آزاد کردہ غلام۔
عبدالملک: اہل جزیرہ کاسردار کون ہے؟
زہری: میمون بن مہران رحمہ اللہ
عبدالملک : عرب ہے یا غلام؟
زہری: غلام
عبدالملک: اچھا اہل حرم کاسردار کون ہے؟
زہری: ضحاک بن مزاحم رحمہ اللہ
عبدالملک : عرب ہے یا غلام؟
زہری : غلام
عبدالملک: بصرہ کا سردار کون ہے؟