کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 577
ط۱،دارالفکر المعاصر ، دمشق، ۱۹۹۹ء (۱۲۳) جیفری ،مقدمہ کتاب المصاحف،ص۸و۹…بنیادی طور پر یہ شبہ ابوشامہ کو بھی پیش آیا کہ جب کوئی قراء ت کسی ایک شخص کی جانب منسوب ہوتی ہے تو وہ خبرِ واحد کے درجہ میں آتی ہے۔(ابن الجزری،منجد المقرئین،ص۲۴۸)۔ابن الجزری رحمہ اللہ کا قول ہے :میں نے اپنے شیخ شمس الدین محمد ابن احمد خطیب شافعی رحمہ اللہ کے سامنے ابوشامہ رحمہ اللہ کا یہ قول پیش کیا کہ بعض وجوہ کے ناقلین آحاد وقلیل ہیں نا کہ لاتعداد وبے شمار۔ تو فرمایا : ابوشامہ رحمہ اللہ اس بارے میں معذور ہیں کیونکہ انہوں نے قراء ات کی تخریج کو احادیث کی تخریج پر قیاس کیا اور یہ سمجھ لیا کہ جس طرح احادیث میں جب کسی حدیث کا مدار ایک ناقل پر ہو تو اس کو خبرِ واحد کہتے ہیں اسی طرح قراء ات میں بھی جب کسی قراء ت وروایت کی نسبت ایک ہی امام کی طرف ہو تو اس کو بھی خبرِ واحد ہی کہیں گے نہ کہ متواتر۔ اور ابوشامہa پر یہ بات مخفی رہی کہ خاص اس امام کی طرف اس روایت وقراء ت کی نسبت اصطلاح وعرف کی بناء پر ہے وگرنہ ہر زمانہ میں پورے شہر والے اس روایت وقراء ت کو پڑھتے اور پڑھاتے تھے جس کو انہوں نے جماعت در جماعت پہلے لوگوں سے حاصل کیا تھا اور اگر اس قراء ت وروایت کا ناقل ایک ہی ہوتا اوردوسرے اہلِ شہر میں اس کا چرچا اور رواج نہ ہوتا تو اس پر کوئی بھی اس ایک امام کی موافقت نہ کرتابلکہ سب کے سب اس قراء ت وروایت سے بچتے اوردوسروں کو بھی اس سے بچنے کی تلقین کرتے حالانکہ ایسا نہیں۔مزید تفصیل کیلئے دیکھئے قاری طاہر رحیمی مدنی،دفاعِ قراء ات ،ص۳۹۲)۔ )۱۲۴( سبحان واعظ،مقدمہ، ص۱۳۲و۱۳۳ (۱۲۵)جیفری،مقدمہ کتاب المصاحف،ص۸تا۱۰ (۱۲۶) سبحان واعظ،مقدمہ، ص۱۳۲و۱۳۳ )۱۲۷) ’تسلط‘ کے لفظ کا استعمال ایک سلیم العقل اور معتدل محقق سے بعید ہے(سبحان واعظ،مقدمہ،ص۱۳۴)۔ (128) Mohar Ali"The Quran and the Orientalists" .Jamiyat Ihyaa Minhaaj Al-Sunnah,U.K 2004,p267. (129) Puin G. R "Observations on Early Qur'an Manuscript in Sana" in Stefan Wild (ed.) The Qur'an as Text, E.J.Brill, Leiden,1996.P108 (130) Ibid P (131) Ibid P108-9 (132) Ibid (133) Ibid (134) 220 (۱۳۵)خطبات بہاولپور ص20, 21 ٭٭٭