کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 401
قراءاتِ شاذۃ کو اس وقت بطورِ دلیل اختیار کیا جائے گاجب وہ کسی حکم کی ترجیح کے طورپر استعمال ہو اور اس وقت اس کو دلیل نہیں بنایا جا سکتا جب وہ کسی حکم کی ابتدائی دلیل کے طور پروارد ہو۔
اَحکام فقہیہ میں قراءاتِ قرآنیہ کے اثرات کی مثالیں
۱۔ اَحکام فقہیہ میں قراءات متواترہ کے اثرانداز ہونے کی اَمثلہ
۲۔ اَحکام فقہیہ میں قراءات شاذۃ کے اثر انداز ہونے کی امثلہ
اَحکام فقہیہ میں قراءاتِ متواترہ کے اثرانداز ہونے کی امثلہ
٭فرمانِ الٰہی ہے:
﴿۔۔۔وَلَا تَقْرَبُوہُنَّ حَتّٰی یَطْہُرْنَ فَإِذَا تَطَہَّرْنَ فَأْتُوہُنَّ مِنْ حَیثُ أَمَرَکُمُ اللّٰہ إِنَّ اللّٰہ یُحِبُّ التَّوَّابِینَ وَیُحِبُّ المُتَطَہِّرِینَ﴾ [البقرۃ: ۲۲۲]
۱۔ آیت میں موجود کلمہ ’یطہرن‘کو ’ط ‘ کی تخفیف اور سکون، اور ھاء کے ضمہ کے ساتھ ’یَطْہُرْنَ‘پڑھا گیاہے۔یہ قراءت جمہور کی ہے۔
۲۔ طا اور ھاء کی تشدید اور ان کے فتحہ کے ساتھ ’یَطَّہَّرَن‘۔ یہ قراءۃ امام حمزہ، کسائی اور خلف البزار کی ہے۔ [النشر فی القراءات العشر:۲/۲۲۷]
اس آیت کریمہ میں دو مختلف قراء توں کی بناء پر دو مختلف حکم اَخذ کیے گئے ہیں :
۱۔ جنہوں نے’طا‘اور’ھا‘کی تشدید اور ان کے فتحہ کے ساتھ ’یَطْہُرْنَ‘پڑھا ہے۔انہوں نے اس کا معنی حیض کے خون کے زائل ہونے کا لیا ہے۔ یعنی انقطاع دم کے ساتھ ہی عورت پاک ہوجائے گی اور غسل سے قبل اس کے ساتھ جماع کرنا جائز ہوگا۔
۲۔ جنہوں نے تشدید کے ساتھ’یَطَّہَّرن‘پڑھا ہے ۔ انہوں نے اس قراءۃ سے یہ معنی اخذ کیا ہے کہ عورت اس وقت تک پاک نہ ہوگی جب تک کہ غسل نہ کرلے اور غسل سے قبل اس سے جماع درست نہ ہوگا۔ [تفسیر الکبیر للرازی: ۶/۷۲]
قراء کرام کا یہاں تشدید والی قراءۃ پر اجماع واقع ہوا ہے۔پس آیت معنوی طور پر اس طرح ہوگی:
﴿وَلَا تَقْرَبُوْہُنَّ حَتّٰی یَطْہُرْنَ، فَإِذَا تَطَہَّرْنَ فَأتُوْہُنَّ مِنْ حَیْثُ أَمَرَکُمُ اللّٰہ ﴾ [جامع البیان للطبری:۲/۳۸۷]
امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ پہلے قول کو ترجیح دیتے ہوئے انقطاع دم کے ساتھ ہی عورت کو خاوند کے لیے حلال قرار دیتے ہیں ، لیکن امام صاحب رحمہ اللہ کی اجازت دو چیزوں کے ساتھ مقید ہے:
۱۔ خون کا انقطاع اس وقت ہو جب مدت حیض گزر چکی ہو(امام موصوف رحمہ اللہ کے ہاں زیادہ سے زیادہ مدت حیض دس دن ہے)
۲۔ خون کا انقطاع دس روز سے قبل ہوتو ایسی صورت میں غسل سے قبل بیوی کے ساتھ مخصوص افعال سر انجام دینا جائز نہ ہوگا۔یاپھر عورت کو حیض کا خون نظر نہ آئے اور ایک نماز کا وقت گزر جائے۔