کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 392
المہدوی رحمہ اللہ سے غایۃالنہایہ مجلد نمبر ۱ ص ۹۲ پر او رمکی بن ابی طالب رحمہ اللہ سے الاعلام جلد نمبر ۷ ص ۲۸۶ پر اور امام شاطبی رحمہ اللہ سے الاعلام جلد نمبر ۵ ص ۱۸۰پر اور ابن تیمیہ رحمہ اللہ وغیرہ سے نقل کیاگیاہے وذلک أن المصاحف التی کتبت فی زمن أبی بکر کانت محتویۃ علی جمیع الاحرف السبعۃ اس کو محمد بن عمر بن سالم باز مول نے القراءات وأثرہا فی التفسیر والاحکام کے ص ۶۶پر بھی ذکرکیاہے ۔دورِصدیقی کے بعد دورِ عثمان غنی میں پھر قرآن کو مرتب شکل میں جمع کیا گیا جوکہ سابقہ نہج کے مطابق سبعہ اَحرف کومشتمل تھا۔ جیسا کہ علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے مجموع فتاوی مجلد نمبر۱۳ ص ۳۹۵،۳۹۷ پر اورمنجد المقرئیین کے ص ۲۱،۲۲ پر اور النشرمجلد نمبر۱ ص ۷ پر علامہ جزری رحمہ اللہ اور فقہاء وقراء واہل الکلام سے قاضی ابوبکر الباقلانی رحمہ اللہ [م ۴۰۳ ھ] نے اس کو ثابت کیاہے ۔ نوٹ :اگرچہ مصاحف کے بارے لمبی اور تحقیقی تفصیل ہے جوکہ عنقریب ہدیہ ناظرین کی جائے گی یہاں صرف اجما لی طور پر چند نکات ذکر کیے جاتے ہیں ۔ مصاحف میں قراءات کی کتابت کے بعد ہم اب حسب ضرورت تسلسل الازمنہ تدوین پر بحث کرتے ہیں ۔ متعین آئمہ کے حوالے سے لکھی گئی بعض کتب قراءات کا تعارف یہ بات قارئین کو جان لینی چاہیے کہ قرون اولی میں تدوین کی چونکہ ابتداء تھی اس لئے کسی بھی علم میں کتابیں بڑے محدود عدد میں لکھیں گئیں ، اگرچہ قراءات کے بارے میں آج تک اتنی کتابیں لکھیں گئیں کہ جن کے بارے لایعد ولایحصی کہنا خلاف حقیقت نہیں ہوگا، لیکن ہم اس مختصر مضمون میں علی سبیل المثال صرف ان کتب کا اجمالی تذکرہ کرتے ہیں جومعین امام کی قراءۃ پر لکھیں گئیں : من المصنفات فی قراءۃ الامام نافع ۱۔ التقریب والحواشی لقراءۃ قالون وورش....أبو الاضع عیسی بن محمد بن فتوح الہاشمی البلنسی [۴۰۳] ۲۔ القصیدۃ الحصریۃ فی قراءۃ نافع ....أبوعلی الحسن علی بن عبد الغنی الھری [۴۶۸] ۳۔ بلوغ الامانی فی قراءۃ ورش من طریق الاصبہانی....شہاب الدین أحمد بن بدر الدین أحمد العتیبی، [۹۷۹] ۴۔ المقراء النافع الحادی لقرأۃ نافع ....جمال الدین ناصر بن عبدالحفیظ بن عبداللہ الیمنی [۱۰۸۱] ۵۔ مختصر قراءۃ قالون عن نافع ....أبومحمد عبد اللّٰہ بن أحمد بن اسعد ۶۔ مقرأ نافع بن عبد الرحمن المدنی....أبوعبد اللّٰہ محمد بن أحمد بن یوسف بن موسی ۷۔ رسالۃ ورش....علامہ المتولی [۱۳۱۳] ۸۔ النجوم الطوالع علی الدر اللوامع فی اصل مقرا الامام نافع ....إبراہیم المارغنی [۱۳۴۹]