کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 378
مرحلہ ثانیہ میں گفتگوکریں گے۔ سابقہ بحث سے یہ بات مترشح ہوتی ہے کہ صحابہ رضی اللہ عنہم نے قرآن کوحفظ کیا اور اعتماد سماع وتلقی پر تھا، چنانچہ یہی وجہ تھی کہ حفاظ کی شان میں رسالت مآب نے وہ کلمہ کہہ دیا جوتمام فضائل کو مشتمل ہے ۔چناچہ سنن ابن ماجہ ،مسند احمد،سنن الدارمی نے اس کو روایت کیاہے اور اسی طرح المناوی نے فیض القدیر شرح جامع الصغیر: ۳ /۶۷ پر اور ملا علی بن سلطان القاری مرقاۃ المفاتیح کی جلد ۲/ ۵۷۳ پر نقل کرتے ہیں کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا((حملۃ القرآن ہم أہل اللّٰہ وخاصۃ)) ’’یعنی اہل قرآن تواللہ والے اور اس کی خواص میں سے ہیں ۔‘‘ اورانہی کے بارے میں طبرانی، مسند کبیرمیں اور المناوی فیض القدیر کی جلد ۲/ ۵۲۲ پر ابن عباس رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ : أشراف أمتی حملۃ القرآن’’کہ سب سے اشرف وافضل لوگ حاملین قرآن ہیں ۔‘‘ اوران کے مشغلہ کوکل کائنات سے افضل گردانا، جیسا کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے فضائل القرآن کے تحت اورفتح الباری:۹/ ۶۱ پرحافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اور امام ابوداؤد رحمہ اللہ نے کتاب نمبر ۸ باب نمبر۱۴ پر اورامام ترمذی رحمہ اللہ نے کتاب نمبر۴۳ باب نمبر ۱۵ پرامام ابن ماجہ رحمہ اللہ نے جلد نمبر ۱ / ۹۲،۹۳ پر امام دارمی رحمہ اللہ نے کتاب نمبر ۲۳ اورامام طیالسی رحمہ اللہ نے حدیث نمبر ۷۳ میں حضرت عثمان5 سے نقل کیاہے کہ: (( خیرکم من تعلم القرآن وعلمہ )) ’’ تم میں سے بہترین وہ ہے جو قرآن کی تعلیم حاصل کرے اورآگے تعلیم دے۔‘‘ اسی حدیث کی وجہ سے ابوعبدالرحمن السلمی رحمہ اللہ ۴۰ سال کوفہ کی جامع مسجد میں لوگوں کوتعلیم قرآنی دیتے رہے جیساکہ ابن الجزری رحمہ اللہ نے النشرفی القراءات العشر: ۱/ ۳ پر اور ابونعیم رحمہ اللہ نے حلیۃ الاولیاء : ۴/ ۱۹۴ پر نقل کیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن کویاد کرکے بھلانے والے کے لئے وعید سنائی ہے، چنانچہ امام القراء البغوی رحمہ اللہ المصابیح السنۃکی جلد نمبر ۱ ص ۱۵ پر نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((مامن امریء یقرء القرآن ثم ینساہ الا لقی اللّٰہ یوم القیامۃ أجرم )) ’’یعنی جو شخص قرآن کو حفظ کرکے بھلادے ،قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے سامنے فالج زدہ کرکے لایا جائے گا۔‘‘ قرآن کریم کا حفظ کرنابھی عبادت ہے ،جیسا کہ المناوی رحمہ اللہ نے فیض القدیر جلد نمبر ۲ ص ۴۴پر نقل کیاہے ’’أفضل العبادۃ قراءۃ القرآن ‘‘ ’’کہ افضل عبادت قرآن کی تلاوت ہے ۔‘‘ اورامام بیہقی رحمہ اللہ نے شعب الایمان میں یہ روایت بھیبیان کی ہے کہ: ’’ أفضل عبادۃ أمتی قراءۃ القرآن‘‘ ’’ اُمت محمدیہ کی سب سے افضل عبادت تلاوت قرآن ہے۔‘‘ توجب قرآن کریم کا حفظ کرنا، پڑھنا عبادت ہی تو اسی حکمت کومد نظررکھتے ہوئے رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے جب مختلف قبائل عرب کواسلام بگوش ہوتے دیکھا،اورعجمیوں کومسلمان ہوتے دیکھاتواللہ تعالیٰ سے رخصت مانگی کہ اللہ