کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 315
مدینہ سے تعلق رکھتی ہیں ۔ خلاصہ کلام خلاصہ کلام یہ ہے کہ تمام قراءت متواترانداز میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہم تک پہنچی ہیں ، ان کی اَئمہ کی جانب نسبت مجازاً ہے، ان قرا ء ت سے نہ صرف قرآن کریم کااعجاز نمایاں ہوتا ہے بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ بھی ہے، اس کا سیکھنا سکھانا فرض علی الکفایہ ہے۔ اس کا انکار گمراہی ہے اور اُمت کے تعامل سے انحراف ہے۔ اللہ سے دعاہے ہم سب کو کامل ایمان کے ساتھ زندہ رہنے اور دنیا سے رخصت ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین۔ حواشی و حوالہ جات ۱۔ اس موضوع پر قدیم ترین کتاب قتادہ رحمہ اللہ [م ۱۱۸ھ /۷۲۶ء]کی عواشا القرآناور عمروبن عبید المعتزلی رحمہ اللہ [۸۰ھ /بمطابق ۶۹۹ء ـ ۱۴۴ ھ مطابق ۷۶۱ء]نے ایک رسالہ أجزاء ثلاثۃ ومائۃ وستین کے نام سے لکھا تھا۔ ۲۔ سزگین، محمد فواد، تاریخ علوم اسلامیہ مترجم شیخ نذیر حسین، پاکستان رائیٹرز کوآپریٹو سوسائٹی، لاہور، ۱۹۹۶ء، ج۱، ص۱۵ ۳۔ اس موضوع پر عبداللہ بن عامر رحمہ اللہ نے کتاب المقطوع والموصول لکھی، اس طرح شیبہ بن انصاح المدنی رحمہ اللہ [م ۱۳۰ھ ـ ۷۴۷ء]نے کتاب الوقوف لکھی، ان کے استاذ ابو عمروبن العلاء رحمہ اللہ نے کتاب الوقف والابتدائ لکھی۔ ۴۔ اس موضوع پر امام حسن بصری رحمہ اللہ [م ۱۱ھ بمطابق ۷۲۸ء] نے کتاب العدد لکھی۔ ۵۔ اس موضوع پر ابو عمرویحییٰ بن الحارث الذماری رحمہ اللہ [م ۱۴۵ھ بمطابق ۷۹۲ء]نے رسم المصحف کے نام سے تحریر کی۔ ۶۔ القرآن، سورہ ک، آیت۹ ۷۔ القرآن، سورہ ک، آیت ۱۰۷ ۸۔ جاحظ، البیان والتبیین:۲/۲۸ ۹۔ تفصیل کے لئے دیکھئے میری کتاب:آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گفتگو و خطاب کا طریقہ سیرت طیبہ صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں ، مطبوعہ مکتبہ یاد گار شیخ الاسلام پاکستان، علامہ شبیر احمد عثمانی، کراچی، ۲۰۰۷ء، ص۲۱۰۔ـ۲۱۳ ۱۰۔ سزگین، محمد فواد، تاریخ علوم اسلامیہ:۱/۱۶، ابن الجزری کی طبقات القراء، :۱/۳۳۴ اور مباحث فی علوم القرآن صبحی صالح رحمہ اللہ کی، ص۲۴۸ ۱۱۔ اس حوالہ سے ایک طویل کتابیات میرے غیرمطبوعہ پی ایچ ڈی مقالہ : علماء دیوبند کی قرآنی خدمات میں بھی موجود ہے۔