کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 298
علامہ علی محمد الضبّاع ٭
مترجم: عمران حیدر ٭٭
حدیث سبعۃ أحرف ....ایک جائزہ
شیخ القراء علامہ علی محمدالضباع رحمہ اللہ کا زیر نظر مضمون ان کے مجلہ ’کنوز الفرقان‘ سے منتخب کرکے شائع کیا جارہا ہے۔ یہ مجلہ موصوف نے اپنی زندگی میں تجوید و قراءات کی ترویج کے لئے خود جاری فرمایا تھا، جس کے رئیس التحریر بھی آپ خود تھے۔ مجلہ ہذا نومبر ۱۹۴۸ء سے مئی ۱۹۵۳ء تک باقاعدہ نکلتا رہا۔ ہمارے محترم کویتی دوست الشیخ ڈاکٹر یاسر ابراہیم مزروعی حفظہ اللہ نے ان مضامین کو تنویر البصر في جمع مقالات وکتابات شیخ القراء بمصر کے عنوان سے تہذیب و ترتیب کے بعد وزارۃ الاوقاف، کویت کی طرف سے شائع کرنا شروع کیا ہے۔ اس سلسلہ کی تاحال پہلی جلد شائع کی گئی ہے۔ اس شمارے میں ہم علامہ الضباع رحمہ اللہ کی دو علمی تحریریں ترجمہ کرکے شائع کررہے ہیں ، جن میں سے دوسری تحریر ’رسم عثمانی کی شرعی حیثیت‘ کے عنوان سے شامل اشاعت ہے۔ اسی طرح سیر وسوانح کے تحت علامہ موصوف کے تفصیلی حالات زندگی بھی اس شمارے کے صفحات کی زینت ہیں ۔
زیر نظر مضمون میں علامہ موصوف نے جہاں حدیث ’سبعہ اَحرف‘ سے متعلق دیگر مسائل پر بحث کی ہے، وہیں اس کے مفہوم کو بھی موضوع بحث بنایا ہے۔ اس سلسلہ میں وہ فن قراءات کی معروف نمائندہ شخصیات امام ابوعبید قاسم بن سلام رحمہ اللہ ، امام ابومحمد مکی القیسی رحمہ اللہ اور امام ابو عمرو دانی رحمہ اللہ وغیرہ کی اس رائے سے بھرپور اتفاق رکھتے ہیں کہ ’سبعہ اَحرف‘ سے مراد ’اَوجہ سبعہ‘ کے بجائے ’سات لغات‘ کا اختلاف ہے۔ اس مضمون کو ہم اس احساس سے پیش کر رہے ہیں کہ بعض اہل علم جو کہ اس رائے کو غیر وقیع خیال کرتے ہیں ، انہیں معلوم ہوجائے کہ فن قراءات کے ماہرین میں سے کئی ممتاز شخصیات اس رائے کی حامل ہیں ۔ عام طور پر متاخرین قراء کرام میں محقق ابن جزری رحمہ اللہ کی رائے کی وجہ سے ’سبعہ اَوجہ‘ کی تعبیر کی طرف میلان پایا جاتا ہے، جبکہ اس سلسلہ میں موجود ’سبعہ لغات‘ کی تشریح کو وقعت نہیں دی جاتی، حالانکہ’ سبعہ احرف‘ بمراد ’سبعہ لغات‘ کے قائلین متقدمین ومتاخرین اہل علم میں سے جمہورہیں اور اکثر متقدمین قراء بھی اسی رائے کے قائل تھے۔ پاکستان میں علم تجوید وقراءات کی خدمات کے سلسلہ میں پیش پیش پانی پتی سلسلۂ قراءات کے تمام بانی اَساتذہ بھی اسی رائے کے قائل تھے اور اسی کے حق میں پر زور دلائل اپنی کتب میں پیش کرتے آئے ہیں ۔ مزید برآں ’سبعہ احرف‘کے مفہوم کے ضمن میں جمہور علماء اور امام ابن جریر رحمہ اللہ کی رائے میں کیا وزن پایا جاتاہے؟ اس حوالے سے گذشتہ اور حالیہ قراءات نمبر میں ’تعارف علم ِقراء ات‘ از ڈاکٹر قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ کا ضرور مطالعہ کرنا چاہیے۔ [ادارہ]
[1] جمہور مصر میں اکثر قراء اور مقرئین کے استاد گرامی..... منصف کتب کثیرہ
[2] ٭ فاضل کلیۃ الشریعہ ، جامعہ لاہور الاسلامیہ و رکن مجلس التحقیق الاسلامی، لاہور