کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 28
وَثَاقَہٗ أَحَدٌ)(الفجر: ۲۵، ۲۶) منصوبات۔
’’ابوقلابہ رضی اللہ عنہ اس شخص سے روایت کرتے ہیں جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو(فَیَوْمَئِذٍ لَا یُعَذَّبُ عَذَابَہٗ أَحَدٌ وَلَا یُوثَقُ وَثَاقَہٗ أَحَدٌ) نصب کے ساتھ تلاوت کرتے ہوئے سنا۔‘‘
٭ تخریج الحدیث: امام ابو داؤد رحمہ اللہ نے اسے الحروف والقراءات(۳۹۹۶) میں نقل کیا ہے۔
قراءات: روایت میں بیان کردہ قراء ت(لَا یُعَذَّبُ)،(وَلَایُوثَقُ) میں ذال اورثا کے فتحہ کے ساتھ، کو امام کسائی رحمہ اللہ اوریعقوب رحمہ اللہ نے اختیار کیا ہے ۔ باقی قراء نے ان دونوں کے کسرہ کے ساتھ پڑھا ہے۔
اسی سے ملتی جلتی روایت ابو قلابہ رضی اللہ عنہ سے امام حاکم رحمہ اللہ نے بھی المستدرک(۲/۲۸۰) میں نقل فرمائی ہے اور اسے شیخین کی شرطوں پر قرار دیا اور کہا کہ یہ حدیث صحیح ہے۔
سورۃ البلد
(۴۱) حدثنا رجلٌ من بني عامر عن أبیہ قال: صلیت مع النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم صلاۃ العشاء، فقرأ: ﴿لَاأقْسِمُ بِہٰذَا الْبَلَدِ﴾ فَقَرَأَ:(أیَحْسِبُ أن لَّن یَقْدِرَ عَلَیْہِ أحَدٌ)(البلد:۵)(أیَحْسِبُ) مکسورۃ السین۔
’’بنی عامر کا ایک شخص اپنے والد سے روایت کرتا ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ﴿لَاأقْسِمُ بِہٰذَا الْبَلَدِ﴾ کی تلاوت کی اور اس دوران(أیَحْسِبُ أن لَّن یَقْدِرَ عَلَیْہِ أحَدٌ) سین کے کسرہ کے ساتھ پڑھا۔‘‘
٭ تخریج الحدیث: امام دوری رحمہ اللہ نے یہ روایت اپنی سند سے بیان کی ہے۔
قراء ات:اس سورت میں دونوں مقام پر ابن عامر شامی، عاصم، حمزہ اور ابوجعفر رحمہم اللہ نے ﴿أیَحْسَبُ﴾ سین کے فتح کے ساتھ اورباقی قراء نے کسرہ کے ساتھ پڑھا ہے۔
مؤلف کتاب امام ابو عمر دوری رحمہ اللہ نے اسی سے ملتی جلتی روایت خود عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ سے بھی نقل فرمائی ہے۔
سورۃ قریش
(۴۲) عن أسماء بنت یزید أنہا سمعت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یقرأ:(إلَـٰـفِہِمْ رِحْلَۃَ الشِّتَآءِ وَالصَّیْفِ)
’’ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تلاوت فرماتے ہوئے سنا(إلَٰفِہِمْ رِحْلَۃَ الشِّتَآءِ وَالصَّیْفِ)‘‘(قریش: ۲)
٭ تخریج الحدیث: امام طبرانی رحمہ اللہ نے اسے المعجم الکبیر(۲۴/۱۷۷) میں نقل کیا ہے۔ اسی طرح ہیثمی رحمہ اللہ نے اسے مجمع الزوائد(۷/ ۱۴۳) میں مسند احمد اور معجم طبرانی کے حوالے سے بیان کیا ہے۔
قراءات: روایت میں بیان کردہ قراءات ابوجعفر رحمہ اللہ کی ہے وہ(إِلَـٰفِہِمْ) ہمزہ کے بعد یاحذف کر کے پڑھتے ہیں اورباقی ہمزہ کے بعد یاء کے ساتھ پڑھتے ہیں ۔ورش کے لئے مد بدل کی تینوں صورتیں ہیں ۔
٭٭٭